امریکی صدر ٹرمپ نے ایک مختصر ٹوئٹ کیا کہ ’’افغانستان میں کم تعداد میں خدمات انجام دینے والے بہادر مرد اور خواتین کو کرسمس تک اپنے گھر واپس بلا لینا چاہیے‘‘۔
ٹوئٹ سے یہ واضح نہ ہوسکا کہ وہ آیا ٹرمپ حکم دے رہے تھے یا اپنی خواہش کا اظہار کر رہے تھے۔ صدر کا یہ ٹوئٹ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر نے صرف چند گھنٹے قبل ہی کہا تھا کہ ’امریکہ آئندہ برس کے اوائل تک افغانستان میں اپنی فوجیوں کی تعداد کو 2500 تک گھٹا دے گا‘۔
طالبان نے ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کیا۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’امریکی افواج کا انخلا امریکہ۔طالبان امن معاہدے کے حوالے سے ایک مثبت قدم ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کی حکومت، امریکہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھے گی۔
واضح رہے کہ رواں برس فروری میں امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ طے پایا تھا جس میں امریکہ نے افغانستان سے اپنی افواج کو مئی 2021 تک واپس بلانے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔