ETV Bharat / international

ٹور گائیڈ سے چرواہا بننے والا نوجوان - اردن میں ٹور گائڈ چرواہا بن گیا

حالانکہ آج میں چرواہا بن گیا ہوں، لیکن مجھے سیاحت سے متعلق کاروبار کی عادت ہوگئی تھی۔ میں نے بہت محنت کی اور اس میں اچھا کر رہا تھا۔ میں نے اردن کو پرموٹ کرنے کے لیے پروگرامز بنائے ہیں۔ میں نے بہت محنت کی اور اپنے کام میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس میں اور سیاحت کے کاروبار میں فرق ہے۔ یہ تھوڑا مشکل کاروبارہے۔

sdf
sdf
author img

By

Published : Aug 8, 2020, 9:26 PM IST

Updated : Aug 8, 2020, 9:44 PM IST

اردن میں ابراہیم الوہیش جو کبھی ایک کامیاب ٹور گائیڈ ہوا کرتے تھے، وہ آج بھیڑ کے ریوڑ چرانے کو مجبور ہیں۔ انہوں نے اپنے درد کو کچھ اس انداز میں بیان کیا۔

ویڈیو

تقریبا 10 مارچ سے کورونا وائرس کے سبب ہمارا کام بند ہو گیا تھا۔ ہم 99 فیصد بیرونی سیاحوں پر منحصر تھے۔ ہمارا کام بند ہو گیا ہے۔ سیاحتی دفتروں سے ہونے والی آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں بچا ہے۔ مجھے دوسرا کام تلاش کرنا پڑا اور فی الحال میں چرواہا بن گیا ہوں۔

ہم تین ٹور گائیڈ پارٹرز تھے۔ بھیڑ خریدنا میرا آئیڈیا تھا، یہ میرا پیشہ نہیں ہے، لیکن ہم سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ہمارے لیے سیاحت سے بہتر ثابت ہو سکتا ہے۔ کوئی نہیں جانتا۔

میں جانتا ہوں کہ زیادہ تر ٹور گائیڈز پر معاشی ذمہ داریاں ہوتی ہیں یا وہ مقروض ہوتے ہیں۔ خدا کا شکر ہےکہ میں مقروض ہوں اور نہ ہی مجھ پر بینکوں کی ادائیگی ہے۔ مجھ پر صرف یونیورسٹی کی فیس اور گھریلو اخراجات کی ذمہ داری ہے۔ خدا ہماری مدد کرے گا۔ میں جانتا ہوں کہ بہت سارے نو جوانوں نے تجارت کی شروعات کر دی ہے، ان میں سے کچھ نے ریستوران تو کچھ نے پرچون کی دوکانیں کھول لی ہیں۔ حالانکہ 85 فیصد سیاحت سے وابستہ افراد اب بھی بغیر کسی کام کے بیٹھے ہیں۔

مجھے سیاحت سے متعلق کاروبار کی عادت ہوگئی تھی۔ میں نے بہت محنت کی اور اس میں اچھا کر رہا تھا۔ میں نے اردن کو پرموٹ کرنے کے لیے پروگرامز بنائے ہیں۔آپ یوٹیوب پر جا کر 'جارڈن ٹورزم بورڈ' دیکھ سکتے ہیں۔ میں نے اردن کو پرموٹ کرنے کے لئے ایک سے زائد پروگرامز بنائے ہیں۔ میں نے بہت محنت کی اور اپنے کام میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ میں پیدل سفر، ٹریکنگ اور ایڈونچر ٹرپ میں ماہر تھا۔ اس وقت ہم ہی چند ٹور گائیڈ تھے۔ اس میں اور سیاحت کے کاروبار میں فرق ہے۔ یہ تھوڑا مشکل کاروبارہے۔

عالمی سطح پر کورونا وائرس کا بحران ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ معاشی کساد بازاری کے سبب سیاحت واپس نہیں آئے گی۔ یہ بہت مشکل ہوگا۔ واپس آنے میں ایک یا ڈیڑھ برس لگ سکتے ہیں۔ اگر سیاحت لوٹتی ہے تو میں سیاحت کے کاروبار میں واپس آ جاوں گا۔ میں سیاحت کو ترک نہیں کروں گا۔ میں نے بہت محنت کی ہے، میں اردن کو پسند کرتا ہوں، میں اس ملک کو پسند کرتا ہوں۔ میں نے یہاں پرورش پائی ہے۔ میں ملک کی خدمت کے لئے تیار ہوں، لیکن میں چاہتا ہوں کہ ملک میں مجھے معاشرتی تحفظ اور صحت انشورنس حاصل ہو۔ ہم صرف 1،400 ٹور گائیڈز ہیں

اردن میں ابراہیم الوہیش جو کبھی ایک کامیاب ٹور گائیڈ ہوا کرتے تھے، وہ آج بھیڑ کے ریوڑ چرانے کو مجبور ہیں۔ انہوں نے اپنے درد کو کچھ اس انداز میں بیان کیا۔

ویڈیو

تقریبا 10 مارچ سے کورونا وائرس کے سبب ہمارا کام بند ہو گیا تھا۔ ہم 99 فیصد بیرونی سیاحوں پر منحصر تھے۔ ہمارا کام بند ہو گیا ہے۔ سیاحتی دفتروں سے ہونے والی آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں بچا ہے۔ مجھے دوسرا کام تلاش کرنا پڑا اور فی الحال میں چرواہا بن گیا ہوں۔

ہم تین ٹور گائیڈ پارٹرز تھے۔ بھیڑ خریدنا میرا آئیڈیا تھا، یہ میرا پیشہ نہیں ہے، لیکن ہم سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ہمارے لیے سیاحت سے بہتر ثابت ہو سکتا ہے۔ کوئی نہیں جانتا۔

میں جانتا ہوں کہ زیادہ تر ٹور گائیڈز پر معاشی ذمہ داریاں ہوتی ہیں یا وہ مقروض ہوتے ہیں۔ خدا کا شکر ہےکہ میں مقروض ہوں اور نہ ہی مجھ پر بینکوں کی ادائیگی ہے۔ مجھ پر صرف یونیورسٹی کی فیس اور گھریلو اخراجات کی ذمہ داری ہے۔ خدا ہماری مدد کرے گا۔ میں جانتا ہوں کہ بہت سارے نو جوانوں نے تجارت کی شروعات کر دی ہے، ان میں سے کچھ نے ریستوران تو کچھ نے پرچون کی دوکانیں کھول لی ہیں۔ حالانکہ 85 فیصد سیاحت سے وابستہ افراد اب بھی بغیر کسی کام کے بیٹھے ہیں۔

مجھے سیاحت سے متعلق کاروبار کی عادت ہوگئی تھی۔ میں نے بہت محنت کی اور اس میں اچھا کر رہا تھا۔ میں نے اردن کو پرموٹ کرنے کے لیے پروگرامز بنائے ہیں۔آپ یوٹیوب پر جا کر 'جارڈن ٹورزم بورڈ' دیکھ سکتے ہیں۔ میں نے اردن کو پرموٹ کرنے کے لئے ایک سے زائد پروگرامز بنائے ہیں۔ میں نے بہت محنت کی اور اپنے کام میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ میں پیدل سفر، ٹریکنگ اور ایڈونچر ٹرپ میں ماہر تھا۔ اس وقت ہم ہی چند ٹور گائیڈ تھے۔ اس میں اور سیاحت کے کاروبار میں فرق ہے۔ یہ تھوڑا مشکل کاروبارہے۔

عالمی سطح پر کورونا وائرس کا بحران ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ معاشی کساد بازاری کے سبب سیاحت واپس نہیں آئے گی۔ یہ بہت مشکل ہوگا۔ واپس آنے میں ایک یا ڈیڑھ برس لگ سکتے ہیں۔ اگر سیاحت لوٹتی ہے تو میں سیاحت کے کاروبار میں واپس آ جاوں گا۔ میں سیاحت کو ترک نہیں کروں گا۔ میں نے بہت محنت کی ہے، میں اردن کو پسند کرتا ہوں، میں اس ملک کو پسند کرتا ہوں۔ میں نے یہاں پرورش پائی ہے۔ میں ملک کی خدمت کے لئے تیار ہوں، لیکن میں چاہتا ہوں کہ ملک میں مجھے معاشرتی تحفظ اور صحت انشورنس حاصل ہو۔ ہم صرف 1،400 ٹور گائیڈز ہیں

Last Updated : Aug 8, 2020, 9:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.