ETV Bharat / international

افغانستان میں متفقہ حکومت کو بھی امریکہ قبول نہیں کرے گا: حکمت یار

افغانستان کے سابق وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ اگر ہم مل کرحکومت بنائیں تو بھی امریکہ اور اس کے اتحادی افغان حکومت کو قبول نہیں کریں گے۔

author img

By

Published : Aug 29, 2021, 8:49 PM IST

Updated : Aug 29, 2021, 10:20 PM IST

متفقہ حکومت بنالیں تو بھی امریکہ اوراتحادی قبول نہیں کریں گے۔ حکمت یار
متفقہ حکومت بنالیں تو بھی امریکہ اوراتحادی قبول نہیں کریں گے۔ حکمت یار

کابل میں پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گلبدین حکمت یار نے کہا کہ 31 اگست کے بعد حکومت کے قیام کے لیے مشاورت ہو گی۔ کونسل بنائی گئی تھی وہ طالبان سے نئی حکومت کے قیام پر بات کرے گی۔ کونسل نے طالبان کو ایک عبوری حکومت کے قیام کا مشورہ دیا تھا۔ اسی مشورے کے تحت اب اداروں کے عبوری سربراہ بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ طالبان کی حکومت چلے، ہمارا مشورہ ہے کہ افغان عوام مل کر نئی حکومت کے لیے اتفاق قائم کریں۔

کابل ائیر پورٹ کی سکیورٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم افغانستان نے کہا کہ ائیرپورٹ کی سکیورٹی ایسے ملک کو دی جائے جو ہمارے ملک کے بارے میں غلط عزائم نہ رکھتا ہو۔ ہندوستان سے متعلق پوچھے گئے سوال پر گلبدین حکمت یار نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک سابق ہندوستانی فوجی کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ ہندوستان احمد شاہ مسعود کو پیسے دے اور سپورٹ کرے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن ہندوستان سمیت سب کے فائدے میں ہے،ہندوستان پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی طرح ماضی کی غلطیاں مانے اور عدم مداخلت کا اعلان کرے،۔ دہلی کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغان عوام کو یقین دلائے کہ کابل کے معاملات میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔

گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ پنجشیر میں برناڈ نامی فرانسیسی یہودی آیا ہے۔ یہ ماضی میں بھی احمد شاہ مسعود کے ساتھ رہا ہے۔ اس شخص کے ساتھ 600 افراد کی انٹیلی جنس ٹیم بھی ہے۔ طالبان کی حکومت میں خواتین کے حقوق سے متعلق پوچھے گئے سوال پر افغانستان کے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خواتین کے لیے شرعی لباس جائز ہے۔ طالبان خواتین کو شرعی لباس میں دفاتر میں کام کرنے کی اجازت دیں۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کو ہمارے ملک میں خواتین کے لباس پر ہمیں ڈکٹیٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:BREAKING : کابل ایک اور دھماکے سے دہل گیا

سابق وزیراعظم افغانستان کا کہنا تھا ہمارا یقین ہے کہ اگر ہم مل کر حکومت بنائیں تو بھی امریکا اور اس کے اتحادی افغان حکومت کو قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چین افغانستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا تھا لیکن امریکہ نے اسے ایسا نہیں کرنے دیا۔ بین الاقوامی شدت پسند تنظیم داعش کے حوالے سے بات کرتے ہوئے گلبدین حکمت یار نے کہا کہ داعش ایک مسئلہ ہے مگر اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے داعش کسی مسئلے کی بنیاد بھی ہو سکتا ہے۔ افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا ہو گیا تو داعش کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔

یو این آئی

کابل میں پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گلبدین حکمت یار نے کہا کہ 31 اگست کے بعد حکومت کے قیام کے لیے مشاورت ہو گی۔ کونسل بنائی گئی تھی وہ طالبان سے نئی حکومت کے قیام پر بات کرے گی۔ کونسل نے طالبان کو ایک عبوری حکومت کے قیام کا مشورہ دیا تھا۔ اسی مشورے کے تحت اب اداروں کے عبوری سربراہ بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ طالبان کی حکومت چلے، ہمارا مشورہ ہے کہ افغان عوام مل کر نئی حکومت کے لیے اتفاق قائم کریں۔

کابل ائیر پورٹ کی سکیورٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم افغانستان نے کہا کہ ائیرپورٹ کی سکیورٹی ایسے ملک کو دی جائے جو ہمارے ملک کے بارے میں غلط عزائم نہ رکھتا ہو۔ ہندوستان سے متعلق پوچھے گئے سوال پر گلبدین حکمت یار نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک سابق ہندوستانی فوجی کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ ہندوستان احمد شاہ مسعود کو پیسے دے اور سپورٹ کرے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن ہندوستان سمیت سب کے فائدے میں ہے،ہندوستان پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی طرح ماضی کی غلطیاں مانے اور عدم مداخلت کا اعلان کرے،۔ دہلی کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغان عوام کو یقین دلائے کہ کابل کے معاملات میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔

گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ پنجشیر میں برناڈ نامی فرانسیسی یہودی آیا ہے۔ یہ ماضی میں بھی احمد شاہ مسعود کے ساتھ رہا ہے۔ اس شخص کے ساتھ 600 افراد کی انٹیلی جنس ٹیم بھی ہے۔ طالبان کی حکومت میں خواتین کے حقوق سے متعلق پوچھے گئے سوال پر افغانستان کے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خواتین کے لیے شرعی لباس جائز ہے۔ طالبان خواتین کو شرعی لباس میں دفاتر میں کام کرنے کی اجازت دیں۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کو ہمارے ملک میں خواتین کے لباس پر ہمیں ڈکٹیٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:BREAKING : کابل ایک اور دھماکے سے دہل گیا

سابق وزیراعظم افغانستان کا کہنا تھا ہمارا یقین ہے کہ اگر ہم مل کر حکومت بنائیں تو بھی امریکا اور اس کے اتحادی افغان حکومت کو قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چین افغانستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا تھا لیکن امریکہ نے اسے ایسا نہیں کرنے دیا۔ بین الاقوامی شدت پسند تنظیم داعش کے حوالے سے بات کرتے ہوئے گلبدین حکمت یار نے کہا کہ داعش ایک مسئلہ ہے مگر اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے داعش کسی مسئلے کی بنیاد بھی ہو سکتا ہے۔ افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا ہو گیا تو داعش کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔

یو این آئی

Last Updated : Aug 29, 2021, 10:20 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.