یکم فروری کو ہونے والی بغاوت کے چھ ہفتوں سے زیادہ عرصے کے بعد بھی میانمار میں مظاہرین نئی فوجی حکومت کے خلاف پرتشدد کریک ڈاؤن جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مشرقی میانمار کے شان اسٹیٹ میں کام کر رہے ایک آن لائن نیوز گروپ، تاچھیلیک نیوز ایجنسی سے حاصل کردہ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ جمعہ کی صبح آنگبان کی گلی سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے سکیورٹی فورسز نے آنسو گیس اور فائر آرم کا استعمال کیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق فائرنگ سے کم از کم سات افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ متعدد مظاہرین رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
یکم فروری کو آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے بعد ہوئے مظاہرے میں اب تک ہلاکتوں کی تصدیق 200 سے تجاوز کر گئی ہے۔
اس دوران بڑی تعداد میں مظاہرین کی لاشوں کو سکیورٹی فورسز نے اپنے قبضے میں بھی لے لیا ہے جس سے اس کا مکمل اندازہ لگانا مشکل ہے۔
ساتھ ہی پریس کو بھی پوری خبر موصول نہیں ہو پارہی ہے کیونکہ ملک میں فوجی حکومت کے دوران میڈیا پر بھی کئی پابندیاں اور سختیاں عائد کی گئی ہیں۔