افغان طالبان نے کہا ہے کہ وہ غیر ملکی جنگجوؤں کو کسی بھی ملک کے خلاف اپنی زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
دی نیوز نے افغان طالبان کے ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔
رپورٹ کے مطابق طالبان نے افغانستان میں غیر ملکی تشدد پسند گروپوں کے بارے میں خدشات کو دور کرنے کے لئے کچھ علاقائی ممالک میں نمائندہ وفد بھیجا ہے۔ علاقائی ممالک کو یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ طالبان غیر ملکی شدت پسندوں کو کسی بھی ملک کے خلاف اپنی زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
طالبان کے سینئر ارکان کے مطابق ان کی اعلیٰ قیادت نے شیخ عبدالحکیم کی صدارت والے قطر واقع سیاسی دفتر کو چین، ایران اور روس نیز کچھ دیگر ممالک کے ساتھ فوری رابطہ کرنے اور انہیں یقین دہانی کرانے کے لئے کہا گیا ہے کہ وہ وہاں کے باغیوں اور تشدد پسندوں کی حمایت نہیں کریں گے۔
طالبان کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ ’’روس، چین اور ایران سمیت کچھ ممالک کو افغانستان میں چھپے شدت پسندوں کے بارے میں کچھ اعتراض تھے۔ ہم نے امریکہ کے ساتھ سمجھوتہ کیا ہے کہ ہم غیر ملکی شدت پسندوں کو کسی دیگر ملک، خاص طور پر امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کے خلاف اپنی زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے‘‘۔
نام نہ طاہر کرنے کی شرط پر انہوں نے کہا کہ طالبان کے وفد نے روس، ایران اور کچھ وسط ایشیائی ممالک کا دورہ کیا اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ اقتدار میں آنے کے بعد انہیں افغانستان سے اپنی سکیورٹی کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں بھارت کا قونصل خانہ بند نہیں ہوا: وزارت خارجہ
انہوں نے کہا کہ وہ غیر ملکی لڑاکوں کو ملک چھوڑنے کے لیے نہیں کہیں گے کیونکہ وہ پناہ گزیں کے طور پر ان کے پاس آئے تھے، لیکن انہیں مہمان نوازی کا فائدہ اٹھانے اور اپنے لیے مسائل پیدا نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے کہا ’’ہم نے پاکستان کے تحریک طالبان پاکستان کے شدت پسندوں اور افغانستان میں بلوچ قوم پرست لیڈروں کے بارے میں بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف افغانستان کی زمین کا استعمال نہیں کرسکیں گے‘‘۔