طالبان نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریئس کے ان ریمارکس کا خیر مقدم Taliban Welcomes UN Chiefs کیا ہے جس میں بین الاقوامی برادری سے افغان اثاثوں پر سے پابندی ہٹانے To lift Ban on Afghan Assets کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ "ہم اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی جانب سے امریکہ سے افغان اثاثے Afghan Assets کو جلد از جلد ریلیز کرنے کے مطالبے کو سراہتے ہیں۔"
جمعرات کو اقوام متحدہ کے سربراہ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ افغانستان کے مرکزی بینک کو فوری طور پر مدد فراہم کرے اور 2022 میں تباہی سے بچانے کے لیے ملکی معیشت میں لیکویڈیٹی لگانے کے لیے مزید کام کرے۔
سپوتنک نے گوٹریئس کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "افغانستان کے مرکزی بینک کے کام کو محفوظ رکھا جانا چاہیے اور اس کی مدد کی جانی چاہیے، اور افغان غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کی مشروط ریلیز کے لیے ایک راستے کی نشاندہی کی جانی چاہیے۔"
یہ بھی پڑھیں: Unfreeze Afghan Assets: چین نے امریکہ سے افغان اثاثے کو ریلیز کرنے کا پھر مطالبہ کیا
گوٹریس نے مزید کہا، ’’ہمیں معیشت میں تیزی سے لیکویڈیٹی داخل کرنے کے لیے اور بھی بہت کچھ کرنا چاہیے اور اس بحران سے بچنے کے لیے جو لاکھوں لوگوں کے لیے غربت، بھوک اور بدحالی کا باعث بنے گی۔‘‘
اگست کے وسط میں طالبان Taliban کے قبضے کے بعد امریکہ نے افغانستان کے تقریباً 10 بلین ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے اور امارت اسلامیہ پر پابندیاں عائد کر دیں۔
اس دوران افغانستان کے لیے غیر ملکی امداد کی بندش نے افغانستان کے پہلے سے کمزور معاشی نظام کو مفلوج کر دیا ہے اور لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔