افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ مواصلات کا آغاز کرتے ہوئے طالبان حکومت نے افغانستان سے بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے لیے بھارت سے رابطہ کیا ہے۔
طالبان حکومت کی جانب سے بھارتی سول ایوی ایشن کے چیف ڈائریکٹر جنرل ارون کمار کے نام ایک خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کابل ایئر پورٹ دوبارہ شروع ہو گیا ہے اور خط کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان ہموار مسافروں کی نقل و حرکت کو برقرار رکھنا ہے۔
7 ستمبر کے خط پر افغانستان کے قائم مقام شہری ہوابازی کے وزیر الحاج حمید اللہ اخونزادہ نے دستخط کیے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزارت شہری ہوا بازی کی جانب سے اس خط کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور فی الحال ایجنسیاں زمینی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لے رہی ہیں۔
خط میں لکھا ہے کہ جیسا کہ آپ کو اچھی طرح سے مطلع کیا گیا تھا کہ حال ہی میں کابل ایئرپورٹ کو امریکی فوجیوں نے انخلاء سے قبل نقصان پہنچایا اور غیر فعال کر دیا تھا۔ لیکن ہمارے قطر بھائی کی تکنیکی مدد سے ہوائی اڈہ کو دوبارہ نقل و حرکت کے لیے تیار کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں 6 ستمبر 2021 کو ایک نوٹام (NOTAM) بھی جاری کیا گیا ہے۔
خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’ہماری قومی کیریئرز (اریانا افغان ایئر لائن اور کام ایئر) نے اپنی طے شدہ پروازیں شروع کرنے کا ارادہ کیا ہے۔اس لیے افغانستان سول ایوی ایشن اتھارٹی آپ سے درخواست کرتی ہے کہ ان کی کمرشل پروازوں میں سہولت فراہم کی جائے۔
واضح رہے کہ اتوار کو افغانستان میں طالبان حکومت نے بین الاقوامی پروازوں کو کابل کے لیے اپنی خدمات دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مرکزی ہوائی اڈے پر تمام تکنیکی مسائل حل کیے جاچکے ہیں۔