افغانستان میں طالبان حکومت نے میڈیا تنظیموں پر دارالحکومت کابل میں پریس کانفرنس کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔Taliban Banned a Press Conference
افغانستان جرنلسٹ سینٹر Afghanistan Journalist Center کے مطابق 26 جنوری کو کابل میں ہونے والی پریس کانفرنس میں مختلف میڈیا تنظیموں کے 11 نمائندوں کو شامل ہونا تھا۔
طلوع نیوز نے افغانستان نیشنل جرنلسٹس یونین کے سربراہ علی اصغر اکبرزادہ کے حوالے سے بتایا کہ افغانستان نیشنل جرنلسٹ ایسوسی ایشن اور دیگر میڈیا تنظیموں کو ایک کانفرنس کا انعقاد کرنا تھا۔ اس پر تمام قومی اور بین الاقوامی میڈیا کی نظریں جمی ہوئی تھیں، لیکن بدقسمتی سے امارت اسلامیہ کے حکام کے زبانی حکم کی وجہ سے کانفرنس کو منسوخ کرنا پڑا۔
طالبان نے افغانستان میں میڈیا کی صورتحال پر تشویش کے پیش نظر پریس کانفرنس پر روک لگانے کی بات کہی۔ طالبان نے اجازت ملنے تک پریس کانفرنس نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اکبرزادہ نے کہا کہ ہم امارت اسلامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مستقبل میں اس معاملے پر اپنے فیصلے کو حتمی شکل دیں، وہ جلد از جلد فیصلہ لیں اور ہمیں کانفرنس کے انعقاد کی اجازت دیں۔
یہ بھی پڑھیں: Taliban on Women Travelling: افغانستان میں محرم کے بغیر خواتین کے سفر پر پابندی
طالبان کے نائب ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ امارت اسلامیہ میڈیا اور آزادی اظہار کے ساتھ تعاون کے لیے پرعزم ہے اور اسلامی فریم ورک کے اندر میڈیا کی حمایت کرتی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق افغانستان میں طالبان کی حکومت کے بعد سے میڈیا کی 43 فیصد سے زیادہ سرگرمیاں ٹھپ ہو چکی ہیں اور 60 فیصد سے زیادہ میڈیا ورکرز اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
یو این آئی