افغانستان کے صوبہ ہلمند میں طالبان نے ہیئر ڈریسرز پر داڑھی منڈوانے یا اسٹائل انداز میں بال بنانے پر پابندی لگا دی ہے۔ طالبان حکام کا کہنا ہے کہ اس اصول کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دی جا سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہلمند کے صوبائی دارالحکومت لشکرگاہ میں مردوں کے حجامہ سازی سیلون کے نمائندوں کے ساتھ ایک ملاقات کی جس میں طالبان کے عہدیداروں نے بال اسٹائل کرانے اور داڑھی مونڈنے سے منع کیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق سوشل نیٹ ورکس پر تقسیم کیے جانے والے آرڈر میں ایک درخواست بھی شامل ہے کہ ہیئر ڈریسنگ سیلون کے احاطے میں موسیقی یا بھجن نہ بجائی جائے۔
وہیں، جنوبی صوبے ہلمند میں سیلون کے باہر یہ نوٹس لگا دیکھا جاسکتا ہے جس میں طالبان نے ہیئر ڈریسرز کو متنبہ کیا ہے کہ وہ بال اور داڑھی تراشتے ہوئے اسلامی شریعت کی پیروی کریں۔
واضح رہے کہ یہ احکامات طالبان کے سابقہ دور کی عکاسی کرتے ہیں۔ طالبان کی عبوری حکومت کی تشکیل سے قبل ان کے ترجمانوں نے وعدہ کیا تھا کہ اس مرتبہ وہ اقتدار میں آنے کے بعد لوگوں پر اتنی سختی نہیں کریں گے۔
طالبان نے افغانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کو تبدیل کرنے کا اعلان کیا
دریں اثنا طالبان جابرانہ قوانین کی پالیسیاں دوبارہ نافذ کر رہے ہیں۔وہ ایسے قوانین نافذ کر رہے ہیں جنہوں نے اس کے 1996-2001 کے اصول کی عکاسی کررہا ہے۔
گزشتہ سنیچر کے روز طالبان نے اس سے قبل چار افراد کی لاشیں منظر عام پر لٹکا فی تھیں تاکہ باقیوں کو عبرت حاصل ہو سکے۔جنہیں مغربی شہر ہرات میں اغوا کار کے الزام کے بعد قتل کیا گیا تھا۔