ETV Bharat / international

Imran Khan: طالبان کوئی فوجی تنظیم نہیں بلکہ عام شہری ہیں، عمران خان کا بیان

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ طالبان کوئی فوجی تنظیم نہیں بلکہ عام شہری ہیں، یہ جواب انہوں نے تب دیا جب ان سے پوچھا گیا کہ جب سرحد پر تیس لاکھ افغان مہاجرین ہیں تو پاکستان ان کی شناخت کرکے کیسے باہر کر سکے گا۔

Imran Khan
Imran Khan
author img

By

Published : Jul 29, 2021, 1:21 PM IST

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے طالبان سے متعلق اپنے منصوبوں کو واضح کردیا ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ طالبان کوئی فوجی تنظیم نہیں بلکہ عام شہری ہیں، یہ جواب انہوں نے تب دیا جب ان سے پوچھا گیا کہ جب سرحد پر تیس لاکھ افغان مہاجرین ہیں تو پاکستان ان کی شناخت کرکے کیسے باہر کر سکے گا۔

منگل کی شب نشر ہونے والے پی بی ایس نیوز ہور کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے زور دے کر کہا کہ پاکستان میں 30 لاکھ افغان مہاجرین ہیں جن میں اکثریت پشتون ہیں، یہ وہی نسلی گروپ ہے جس سے طالبان عسکریت پسند تعلق رکھتے ہیں۔

''اب یہاں 5 لاکھ افراد کا کیمپ ہے۔ یہاں 1 لاکھ افراد کے لئے کیمپ ہے اور طالبان کوئی عسکری تنظیم نہیں ہے، وہ عام شہری ہیں اور اگر کچھ شہری ان کیمپوں میں مقیم ہیں تو پاکستان کیسے ان کی شناخت کر کے باہر نکال سکتا ہے؟ آپ ان کو پناہ گاہیں کیسے کہہ سکتے ہیں؟''

جب پاکستان میں طالبان کے مبینہ محفوظ پناہ گاہوں (ٹھکانوں) کے بارے میں پوچھا گیا تو وزیر اعظم نے جواب دیا کہ "یہ محفوظ ٹھکانے کہاں ہیں؟

پاکستان میں تین ملین پناہ گزین ہیں جو ایک ہی نسلی گروہ ہیں جیسا کہ طالبان۔

پاکستان پر طویل عرصے سے افغان حکومت کے خلاف لڑائی میں طالبان کی عسکری، مالی اور انٹیلی جنس معلومات کے ساتھ مدد کرنے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے لیکن عمران خان نے ان الزامات کو "انتہائی غیر منصفانہ" قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکی جنگ کے دوران ہزاروں پاکستانی شہریوں نے اپنی جان گنوائی ہیں حالانکہ پاکستان کو 11 ستمبر 2001 میں نیویارک میں حملے سے کوئی مطلب نہیں تھا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لئے تیار کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے تقریباً چھ ہزار عسکریت پسند افغانستان میں سرگرم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Afghanistan Peace Process: 'افغانستان کی صورتحال کے لیے پاکستان کو ذمہ دارٹھہرانا غلط'

اقوام متحدہ کی تجزیاتی امداد اور پابندیوں کی نگرانی کرنے والی ٹیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہاں ٹی ٹی پی کے "پاکستان مخالف مخصوص مقاصد" ہیں، وہ افغان افواج کے خلاف افغانستان کے اندر موجود افغان طالبان عسکریت پسندوں کی بھی حمایت کرتا ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے طالبان سے متعلق اپنے منصوبوں کو واضح کردیا ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ طالبان کوئی فوجی تنظیم نہیں بلکہ عام شہری ہیں، یہ جواب انہوں نے تب دیا جب ان سے پوچھا گیا کہ جب سرحد پر تیس لاکھ افغان مہاجرین ہیں تو پاکستان ان کی شناخت کرکے کیسے باہر کر سکے گا۔

منگل کی شب نشر ہونے والے پی بی ایس نیوز ہور کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے زور دے کر کہا کہ پاکستان میں 30 لاکھ افغان مہاجرین ہیں جن میں اکثریت پشتون ہیں، یہ وہی نسلی گروپ ہے جس سے طالبان عسکریت پسند تعلق رکھتے ہیں۔

''اب یہاں 5 لاکھ افراد کا کیمپ ہے۔ یہاں 1 لاکھ افراد کے لئے کیمپ ہے اور طالبان کوئی عسکری تنظیم نہیں ہے، وہ عام شہری ہیں اور اگر کچھ شہری ان کیمپوں میں مقیم ہیں تو پاکستان کیسے ان کی شناخت کر کے باہر نکال سکتا ہے؟ آپ ان کو پناہ گاہیں کیسے کہہ سکتے ہیں؟''

جب پاکستان میں طالبان کے مبینہ محفوظ پناہ گاہوں (ٹھکانوں) کے بارے میں پوچھا گیا تو وزیر اعظم نے جواب دیا کہ "یہ محفوظ ٹھکانے کہاں ہیں؟

پاکستان میں تین ملین پناہ گزین ہیں جو ایک ہی نسلی گروہ ہیں جیسا کہ طالبان۔

پاکستان پر طویل عرصے سے افغان حکومت کے خلاف لڑائی میں طالبان کی عسکری، مالی اور انٹیلی جنس معلومات کے ساتھ مدد کرنے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے لیکن عمران خان نے ان الزامات کو "انتہائی غیر منصفانہ" قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکی جنگ کے دوران ہزاروں پاکستانی شہریوں نے اپنی جان گنوائی ہیں حالانکہ پاکستان کو 11 ستمبر 2001 میں نیویارک میں حملے سے کوئی مطلب نہیں تھا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لئے تیار کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے تقریباً چھ ہزار عسکریت پسند افغانستان میں سرگرم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Afghanistan Peace Process: 'افغانستان کی صورتحال کے لیے پاکستان کو ذمہ دارٹھہرانا غلط'

اقوام متحدہ کی تجزیاتی امداد اور پابندیوں کی نگرانی کرنے والی ٹیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہاں ٹی ٹی پی کے "پاکستان مخالف مخصوص مقاصد" ہیں، وہ افغان افواج کے خلاف افغانستان کے اندر موجود افغان طالبان عسکریت پسندوں کی بھی حمایت کرتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.