مشرقی افغانستان کے ایک گیسٹ ہاؤس میں جمعہ کے روز ایک خود کش حملے میں 30 افراد ہلاک اور 70 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
صوبہ لوگر کے صدر مقام پل عالم میں ہونے والے بم دھماکے کی ذمہ داری فی الحال کسی بھی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے اور اس بارے میں ابھی تک کوئی اشارہ نہیں مل سکا کہ کیوں گیسٹ ہاؤس کو نشانہ بنایا گیا۔
افغانستان میں گیسٹ ہاؤسز کی خدمات حکومت کی طرف سے عام طور پر غریبوں، مسافروں اور طلباء کے لئے مفت فراہم کی جاتی ہے۔
شدید زخمی ہونے والے متعدد افراد کو کابل کے ایمرجنسی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
یہ حملہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو فوجیوں کے آخری انخلا کے آغاز کے لئے طے شدہ سرکاری تاریخ کے موقع پر ہوا۔
طالبان نے کہا تھا کہ یکم مئی تک تمام امریکی فوجیوں کا افغانستان سے انخلا ہوجانا چاہئے۔ حالانکہ لوگر میں کوئی امریکی یا نیٹو فوجی موجود نہیں ہے۔
صوبائی محکمہ صحت لوگر کے سربراہ رسول گل ثمر نے بتایا کہ پل عالم میں اسپتال میں پانچ افراد کی لاشیں لائی گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ درجنوں زخمیوں میں سے 12 افراد کی حالت تشویشناک ہے جنہیں علاج کے لئے دارالحکومت کابل منتقل کیا گیا ہے۔