عراق کے نینوا علاقے میں شیعہ طبقے سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت پر ماتم منا رہے ہیں۔
عاشورہ کے جلوس کے دوران نوجوان رسومات کے حصے کے طور پر اپنی پیٹھوں پر کوڑے مار رہے تھے، اس دوران وہ شمالی علاقہ کے گاؤں علی راش میں ایک شیعہ شخصیت کے مزار کی طرف رواں دواں تھے۔
موجودہ حالات میں کورونا وائرس کے سبب حفاظتی اقدامات کا خصوصی خیال رکھا جا رہا ہے۔
تقریبا 4 کروڑ کی آبادی والے ملک عراق میں 65 فیصد شیعہ اور 35 فیصد سنی آباد ہیں۔ یہاں کرد طبقے سے تعلق رکھنے والی ایک بڑی آبادی بھی موجود ہے۔ ان میں سے 85 فیصد افراد سنی جبکہ 15 فیصد شیعہ ہیں۔
عراق ہی وہ جگہ ہے، جہاں 61 ہجری میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان سے 72 افراد کے ایک چھوٹے قافلے کے ساتھ اس دور کے حکمراں یزید کی فوج نے کربلا کی سرزمین پر جنگ کی تھی۔
اس دوران 72 اہل بیت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چھوٹے نواسے حضرت حسین سمیت متعدد اہل بیت یزیدی فوج کے ہاتھوں شہید ہو گئے تھے۔
اس کے بعد سے ہی اس سرزمین کو شہدا سے اس قدر نسبت حاصل ہوئی کہ اب تک دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے وہ سانحہ، خونی یادگار بن کر رہ گیا۔
واضح رہے کہ اسلامی سال محرم الحرام کی پہلی تاریخ سے 10 ویں تاریخ تک دنیا بھر کے شیعہ، حضرت امام حسین اور اہل بیت کی یاد میں محفلوں کا اہتما کرتے اور جلوس نکال کر اہل بیت کے تئیں اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔