افغانستان کے سری پل اور صوبہ بدخشاں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں طالبان کے ایک چیف کمانڈر سمیت 9 عسکریت پسند مارے گئے۔
بدخشاں صوبہ کی حکومت کے ترجمان نیک محمد نجاری نے بتایا کہ منگل کی صبح طالبانی عسکریت پسندوں نے ضلع راگستان میں سیکیورٹی پوسٹوں پر حملے کر دیا، جس پر پولیس نے جوابی کارروائی کی۔
اس دوران ہوئے تصادم میں طالبان کمانڈو مولوی عطاءاللہ عرف مولوی ابراہیم موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ بھی تین عسکریت پسند مارے گئے اور بقیہ فرار ہو گئے۔
نجاری نے بتایا کہ مولوی ابراہیم کی موت سے بدخشاں اور اس کے آس پاس کے علاقہ میں سرگرم طالبان عسکریت پسندوں کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔
تصادم کے دوران دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ حفاظتی دستے مفرور عسکریت پسندوں کو تلاش کررہے ہیں۔
ادھر،سری پل ضلع کی پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، طالبان عسکریت پسند پیر کی دوپہر سوجما کلا ضلع میں حفاظتی چوکیوں پر حملہ کررہے تھے، تبھی جنگی طیاروں نے انہیں نشانہ بنایا جس سے ان میں 5 کی موت ہوگئی اور بقیہ عسکریت پسندوں کو فرار ہونے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہوائی حملہ میں تین شدت پسند زخمی بھی ہوئے ہیں۔ طالبان نے دونوں میں سے کسی بھی واقعہ پر اب تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔