افغانستان کے علی گنج گاؤں میں مارٹر سے ایک گھر پر کئے گئے حملے میں 17 افراد زخمی ہوگئے۔
لیگ مین صوبے کے گورنر کے ترجمان عبداللہ دولت زئی نے بتایا کہ جمعہ کی صبح مقامی وقت کے مطابق 11 بجے یہ حملہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ایک خاتون سمیت سبھی زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جہاں سبھی کی حالت مستحکم ہے۔ ان میں سے کچھ کو بعد میں اسپتال سے رخصتی بھی دے دی گئی ہے۔
کسی بھی گروہ نے ابھی تک اس حملہ کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔
واضح ہو کہ طالبان اور افغان حکومت کے مابین قطر میں امن مذاکرات کے باوجود ملک بھر میں بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
اسلامک اسٹیٹ گروپ سے وابستہ مقامی افراد نے کچھ تشدد کی ذمہ داری قبول کی ہے لیکن بہت سے حملوں کا دعویٰ طالبان پر کیا جاتا ہے۔
شدت پسندوں نے زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری سے انکار کیا ہے۔
واضح ہو کہ یکم مئی، ملک سے امریکی اور نیٹو فوجیوں کی واپسی کے لئے آخری تاریخ طئے کی گئی ہے۔