ہانگ کانگ کے مشہور سماجی کارکن جوشوا وانگ نے اتوار کے روز کہا کہ ہانگ کانگ کے حزب اختلاف کے متعدد رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
جوشوا وانگ کے مطابق گرفتار کئے جانے والے لوگوں میں کئی مظاہرین اور قانون ساز کونسل کے ارکان بھی شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ 'گرفتار افراد میں ایڈی چو، رے چن، فرنینڈو چیونگ، وو چی وائی، اینڈریو وان، ہیلینا وونگ اور اسٹیون کوک شامل ہیں۔ جو جمہوریت نواز سماجی کارکن ہیں، یہ سب ملک میں جمہوریت، آزادی اظہار خیال اور امن و خوشحالی کے خواہاں ہیں'۔
- مظاہرے کیوں ہو رہے ہیں؟
واضح رہے کہ ہانگ کانگ پر چینی کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے لگائے جانے والے نئے قومی سلامتی قانون کے خلاف گزشتہ برس ہی سے بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔
مظاہروں کے دوران مظاہرین اور سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ اس نئے قانون سے ہانگ کانگ کی سلامتی اور خود مختاری پر خطرہ لاحق ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ چینی حکومت پر تنقید کرنے پر 'قومی سلامتی قانون' کے تحت سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔
پچھلے برس اگست میں جمہوریت کے حامی مظاہروں کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں 11 افراد کو ہانگ کانگ کی ایک عدالت نے تمام الزامات سے بری کردیا ہے۔
- مزید پڑھیں: ہانگ کانگ میں انتخابات ملتوی، 290 مظاہرین گرفتار
مذکرہ قانون کے تحت پندرہ اکتوبر تک پولیس نے 10،100 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر چینی حکومت پر تنقید کرنے اور فسادات پھیلانے کے الزامات عائد کیے گئے۔