روسی فوج کے سرکاری اخبار كراسترايا جویزدا نے جمعہ کو نائب وزیر دفاع الیکژنڈر فومن کا انٹرویو شائع کیا، جس میں انہوں نے کہا ’’گزشتہ پانچ سالوں کے دوران مغربی ایشیا، افریقہ، ایشیا پیسفک، لاطینی امریکہ کے 39 فوجی تعاون کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں‘‘۔
شمالی بحر اوقیانوسی معاہدہ تنظیم (نیٹو) کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کے بعد روسی فوجی تعاون سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بھارت اور چین جیسے دو روایتی شراکت دار کے ساتھ ساتھ میانمار ، لاؤس ، ویتنام اور کولمبیا کے ساتھ بھی استوار کئے گئے فوجی تعاون کے بارے میں اطلاع دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس فلپائن، سری لنکا، تھائی لینڈ اور انڈونیشیا کے ساتھ بھی فوجی تعاون بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ''ہم الجیریا، انگولا، مصر، زامبیا، مالی، مراقش، موزامبیق، نائجیریا، سوڈان اور یوگانڈا جیسے افریقی ممالک جنوبی افریقہ و دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ لاطینی امریکہ، ارجنٹینا، بولیویا، برازیل، وینزویلا، کیوبا، نکاراگوا، پیرو اور چلی کے ہمراہ فوجی تعاون وسیع کررہے ہیں۔''
واضح رہے کہ 2014 میں مغربی ممالک نے روس پر یوکرین کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس کی وجہ سے 2014 میں روس کے نیٹو کے ساتھ تعلقات خراب ہوگئے تھے حالانکہ روس نے سبھی الزامات کی تردید کی ہے۔