روسی صدر نے ایک سرکاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ویکسن کا تجربہ موثر ثابت ہوا ہے جس سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے تاکہ کورونا وائرس سے محفوظ رکھا جائے۔
پوتین نے زور دیکر کہا کہ ویکسن سے متعلق ضروری تجربات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کی دو بیٹیوں میں سے ایک بیٹی کو ٹیکہ لگایا گیا ہے اور وہ صحتمند ہے۔
روسی حکام کے مطابق میڈیکل ورکرز، اساتذہ اور دیگر افراد جنہیں زیادہ خطرہ لاحق ہے انہیں پہلے مرحلہ میں ویکسن کا ٹیکہ دیا جائے گا۔
روس پہلا ملک ہے جہاں کورونا وائرس ویکسن کا رجسٹریشن کیا گیا ہے تاہم ملک و بیرون ممالک کے سائنسداں فیز 3 ٹرائلز سے پہلے ویکسن کے رجسٹریشن پر سوار اٹھارہے ہیں جبکہ ٹرائل کا تیسرا مرحلہ عام طور کئی مہینوں تک جاری رہتا ہے اور ہزاروں افراد کا اس میں احاطہ کیا جاتا ہے۔
فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوڑٹے نے روس کی جانب سے کوویڈ ویکسن کی تیاری پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے پہلا ٹیکہ لینے کے پیشکش کو قبول کرلیا ہے۔
تاہم دنیا بھر کے سائنس داں اس تعلق سے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ دنیا میں پہلی بار ویکسن کی تیاری سے روس کو عالمی سطح پر طاقتور ترین ملک کے طور پر پیش کیا جارہا ہے جو امریکہ اور چین سے قابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
روس نے گیم کووِڈ ویک لیو نامی ویکسین کے رجسٹریشن کا دعویٰ کیا ہے۔ وسری طرف دنیا کے سائنس دانوں کو یہ خدشہ ہے کہ کہیں اول آنے کی دوڑ میں معاملہ الٹا نہ پڑ جائے۔
بتایا جا رہا ہے کہ روسی دعوے کو سہارا دینے کے لیے ابھی تک کوئی سائنسی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے، تاہم روسی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جو ویکسین تیار کی جا رہی ہے وہ پہلے ہی سے اسی طرح کی دیگر بیماریوں سے لڑنے کی اہلیت رکھتی ہے۔
روسی نائب وزیراعظم تتیانا گولیکووا نے بتایا کہ ستمبر میں مذکورہ ویکسین کی پروڈکشن کا عمل بھی شروع ہو جائے گا اور اکتوبر میں ملک بھر میں لوگوں کو اس کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔