روس کی تاس خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پیسکوف کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس کی سلامتی کونسل کے نائب صدر دمتری میدویدیف نے روس پر لگائے گئے پابندیوں کے درمیان مشورہ دیا ہے کہ روس امریکہ، یورپی یونین اور دیگر ممالک میں جن سے روس کے تعلقات نہیں ہیں، وہ رجسٹرڈ افراد کے اثاثے کو قومیا سکتا ہے۔
پیسکوف نے صحافیوں سے کہا،’پابندیوں سے ہونے والے نقصان کو کم کرنے اور تمام اقتصادی شعبوں اور نظاموں کے بلارکاوٹ آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں‘۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ روس کے پاس ایسا کرنے کا ہر امکان اور صلاحیت موجود ہے‘۔ کریملن کے ترجمان نے کہا ،’اس طرح کے حالات سے نمٹنے کے لیے پہلے سے انتظامات کیے گئے ہیں‘۔ انہوں نے کہا،’جوابی اقدامات کا تعین کرنے کے لیے تجزیے کی ضرورت ہوگی جو ہمارے مفادات کے لیے بہترین ثابت ہوں گے‘۔
میدویدیف نے کہا کہ روس کو روسی شہریوں اور کمپنیوں کے بیرون ملک اثاثے ضبط کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا ،’اس کا جواب کافی متوازن ڈھنگ سے دیاجانا چاہیے‘۔
،"میدویدیف نے کہا،’شکر ہے، ہمارے پاس وسیع تجربہ ہے اور ہمارے پاس اس مسئلے پر ہمارے پاس ایک قانون ہے‘۔
قابل ذکر ہے کہ مغربی ممالک سمیت کئی ممالک نے یوکرین پر حملے کے بعد روس کے خلاف سخت پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یورپی یونین نے صدر راج، روسی وزارت دفاع، روسی فارن انٹیلی جنس سر (ایس وی آر) اور دیگر ریاستی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ فوجی صنعتی، توانائی، طیارہ ساز اور مالیاتی شعبوں کی کمپنیوں سمیت64 اہم روسی ایجنسیوں کے خلاف مالیاتی اور ٹیکنالوجی سیکٹرل پابندیاں عائد کی گئیں۔ان ممالک نے صدر ولادیمیر پوتن، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور دیگر روسی شہریوں سمیت کئی روسی سیاسی رہنماؤں کو بھی بلیک لسٹ میں ڈال دیا ہے۔
یو این آئی