ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے انٹریو کے کچھ حصے کے لیک ہونے کے بعد اب ایران کے صدر نے بیان دیا ہے۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے بدھ کے روز کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ کی اسلامی جمہوریہ میں اپنی طاقت کی حدود کے بارے میں واضح تبصرے کرنے کی ریکارڈنگ لیک ہونے سے تہران کے جوہری معاہدے کے متعلق عالمی طاقتوں کے ساتھ جاری مذاکرات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
روحانی نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں کہا کہ "یہ تب دکھایا گیا، جب ویانا میں ملک تنازعات کو حل کرنے کے لئے کامیابی کی راہ پر گامزن ہے۔"
اس انٹرویو کے کچھ حصے اس ہفتے کے اوائل میں لندن میں مقیم فارسی زبان کے سیٹلائٹ نیوز چینل ’ایران انٹرنیشنل‘ پر نشر کیے گئے تھے، جس کے مالکانہ حق کی اکثیریت سعودی شہری کے پاس ہے۔
روحانی نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ریکارڈنگ کے اس حصے پر افسوس کا اظہار کیا۔
بدھ کے روز ایک انسٹاگرام پوسٹ میں ظریف نے بغداد میں ایک یادگار میں ایران کے نیم فوجی انقلابی گارڈ کے ایک اعلیٰ کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے وزیر خارجہ کی گفتگو کی ریکارڈنگ لیک
ظریف کے لیک ریمارکس میں وزارت خارجہ میں ان کی ترجیحات کو نظر انداز کرنے اور ان کے اقتدار کی حدود اور سلیمانی کے فیصلوں کے حوالہ جات شامل تھے۔
واضح رہے کہ محمد جواد ظریف کے لیک ہونے والے تبصروں نے ایران کے اندر ایک طوفان برپا کردیا ہے، جہاں عہدے دار سیاسی دائرے میں اپنے الفاظ بہت حساب سے کہتے ہیں۔
ملک کا طاقت ور نیم فوجی دستہ ریولشیونری گارڈ بھی ملکی سیاست میں مداخلت کرتا ہے۔ اس کے چیف ملک کے اعلیٰ رہنما ہیں۔
ظریف کو 18 جون کو ایران کے صدارتی انتخابات کے لیے ایک ممکنہ امیدوار بھی کہا جاتا ہے۔