عالمی عدالت کا فیصلہ روہنگیائی مسلمانوں کے لیے ایک قانونی فتح ہے۔ اقوام متحدہ کی اعلی عدالت نے میانمار کو روہنگیائی باشندوں کے خلاف نسل کشی کی روک تھام کے لیے تمام اقدامات کرنے کا بھی حکم دیا۔
عدالت کے صدر جج جسٹس عبدالقوی احمد یوسف نے کہا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی رائے کے مطابق میانمار میں روہنگیائی مسلمان انتہائی خطرے سے دوچار ہیں۔
عدالت نے میانمار کو تباہی کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کرنے اور نسل کشی کے الزامات سے متعلق شواہد کے تحفظ کو یقینی بنانے کا بھی حکم دیا۔
کینیڈا کے وینکوور میں رہنے والی روہنگیا کی ایک سماجی کارکن یاسمین اللہ فیصلے کے وقت عدالت میں تھیں۔ انہوں نے اسے ایک تاریخی فیصلہ قرار دیا تھا۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ متفقہ طور پر دیے گئے فیصے پر راضی ہونا ہمارے لیے ایک بامعنی بات ہے کیونکہ یہ فیصلہ اب ہمارے وجود اور بقا کا ضامن ہے۔
بنگلہ دیش میں کیمپوں میں مقیم روہنگیائی پناہ گزینوں نے عالمی عدالت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔