ETV Bharat / international

زبردست معاشی بحران کے دوران اپنی راہ بنانے والی مہاجر خواتین

author img

By

Published : Mar 10, 2020, 11:00 PM IST

لبنان میں معاشی بحران کا یہ حال ہے کہ بڑی تعداد میں مرد بغیر نوکری کے اپنے گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ جو کام کرتے بھی ہیں انہیں نصف تنخواہ دی جاتی ہے۔

زبردست معاشی بحران کے دوران اپنی راہ بناتی مہاجر خواتین
زبردست معاشی بحران کے دوران اپنی راہ بناتی مہاجر خواتین

شام اور فلسطین کی مہاجر خواتین برج البراجنہ کے علاقے میں واقع مہاجر کیمپ کے 'السما' اسٹوڈیو میں اپنی زندگی کا سامان خود مہیا کراتی ہیں۔ لبنان میں مہاجرین خواتین کا ایک گروپ سوئی اور دھاگے کے سہارے اپنی معیشت کو بہتر بنا رہا ہے۔

ویڈیو

خواتین ایک ساتھ بیٹھ کر اپنے ہاتھوں سے روز مرہ کے استعمال کی مختلف چیزیں تیار کر رہی ہیں۔ وہ ہینڈ بیگز اور رنگ برنگ کی دوسری چیزیں تیار کرتی ہیں۔

اسٹوڈیو سے وابستہ السما سینٹر کی ڈائریکٹر قدریہ حسین کا کہنا ہے کہ خواتین یہاں کام کرنے کے ساتھ اپنی زندگی کے مشکلات کی کہانیاں بھی سناتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہاں رہنی والی خواتین شام اور فلسطین کی ہیں۔ وہ یہاں خوشی، غم اور درد کی کہانی بیان کرتی ہیں۔ وہ ہر دھاگے کے ساتھ کہانی بھی لکھتی جاتی ہیں۔

قدریہ حسین کا مزید کہنا ہے کہ عموما عورت، اور اس سے بڑھ کر شام یا فلسطین کی مہاجر عورتوں کے لیے متعدد وجوہات کی بنیاد پر کام ملنا بے حد مشکل کام ہے۔ کام نہ ملنے کے لیے کسی کا مہاجر ہونا ہی کافی ہے۔ لیکن کیمپ میں خواتین کو اپنی ضروریات کی تکمیل کے موقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔

خواتین جو ہینڈ بیگز اور دیگر چیزیں تیار کرتی ہیں، انہیں بیروت کے بازاروں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ اسٹوڈیو کا مقصد آئندہ مہینوں میں اپنے آپریشن کے سائز کو دوگنا کرنا ہے، جس سے زیادہ زیادہ خواتین کو کچھ پیسہ کمانے کا موقع ملے سکے۔

ان دنوں لبنان کا معاشی بحران شامی باشندوں اور فلسطینیوں کو بھی متاثر کررہا ہے، جنہیں پہلے ہی سے اہلیت رکھنے کے باوجود ملک میں سخت پابندیوں کا سامنا ہے۔

لبنان میں معاشی بحران کا یہ حال ہے کہ بڑی تعداد میں مرد بغیر نوکری کے اپنے گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ جو کام کرتے بھی ہیں انہیں نصف تنخواہ دی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ جو طلبا زیر تعلیم ہیں ان کے لئے مزید مشکل گھڑی ان کا انتظار کر رہی ہے۔

برج البراجہ میں رہائش پذیر خاتون مونا بَنّت نے بتایا کہ اب فلسطینیوں کے لئے کام تلاش کرنا مشکل ہے، جیسا کہ لبنان میں ایک طویل عرصے سے رہا ہے کیونکہ وہ فلسطینی ہیں اس لیے انہیں یہاں کام نہیں مل سکتا ہے۔ اور اب جب کہ یہاں زیادہ تر مرد کام نہ ہونے کے سبب بیٹھے ہیں تو ایسے میں کام ملنا اور بھی مشکل ہو گیا ہے۔

خیال رہے کہ لبنان میں حالات انتہائی تشویشناک ہیں۔ اگر مستقبل میں حالات بہتر نہ ہوئے تو اس کے سبب یہاں کی نوجوان نسل ہجرت کو ترجیح دے گی۔

لبنان اس وقت کئی دہائیوں کے دوران اپنے بدترین معاشی اور مالی بحران سے گذر رہا ہے سنہ 1997 کے بعد سے مقامی کرنسی حالیہ ہفتوں میں بلیک مارکیٹ پر اپنی مالیت کا 60 فیصد سے زیادہ کھو چکی ہے۔

شام اور فلسطین کی مہاجر خواتین برج البراجنہ کے علاقے میں واقع مہاجر کیمپ کے 'السما' اسٹوڈیو میں اپنی زندگی کا سامان خود مہیا کراتی ہیں۔ لبنان میں مہاجرین خواتین کا ایک گروپ سوئی اور دھاگے کے سہارے اپنی معیشت کو بہتر بنا رہا ہے۔

ویڈیو

خواتین ایک ساتھ بیٹھ کر اپنے ہاتھوں سے روز مرہ کے استعمال کی مختلف چیزیں تیار کر رہی ہیں۔ وہ ہینڈ بیگز اور رنگ برنگ کی دوسری چیزیں تیار کرتی ہیں۔

اسٹوڈیو سے وابستہ السما سینٹر کی ڈائریکٹر قدریہ حسین کا کہنا ہے کہ خواتین یہاں کام کرنے کے ساتھ اپنی زندگی کے مشکلات کی کہانیاں بھی سناتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہاں رہنی والی خواتین شام اور فلسطین کی ہیں۔ وہ یہاں خوشی، غم اور درد کی کہانی بیان کرتی ہیں۔ وہ ہر دھاگے کے ساتھ کہانی بھی لکھتی جاتی ہیں۔

قدریہ حسین کا مزید کہنا ہے کہ عموما عورت، اور اس سے بڑھ کر شام یا فلسطین کی مہاجر عورتوں کے لیے متعدد وجوہات کی بنیاد پر کام ملنا بے حد مشکل کام ہے۔ کام نہ ملنے کے لیے کسی کا مہاجر ہونا ہی کافی ہے۔ لیکن کیمپ میں خواتین کو اپنی ضروریات کی تکمیل کے موقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔

خواتین جو ہینڈ بیگز اور دیگر چیزیں تیار کرتی ہیں، انہیں بیروت کے بازاروں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ اسٹوڈیو کا مقصد آئندہ مہینوں میں اپنے آپریشن کے سائز کو دوگنا کرنا ہے، جس سے زیادہ زیادہ خواتین کو کچھ پیسہ کمانے کا موقع ملے سکے۔

ان دنوں لبنان کا معاشی بحران شامی باشندوں اور فلسطینیوں کو بھی متاثر کررہا ہے، جنہیں پہلے ہی سے اہلیت رکھنے کے باوجود ملک میں سخت پابندیوں کا سامنا ہے۔

لبنان میں معاشی بحران کا یہ حال ہے کہ بڑی تعداد میں مرد بغیر نوکری کے اپنے گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ جو کام کرتے بھی ہیں انہیں نصف تنخواہ دی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ جو طلبا زیر تعلیم ہیں ان کے لئے مزید مشکل گھڑی ان کا انتظار کر رہی ہے۔

برج البراجہ میں رہائش پذیر خاتون مونا بَنّت نے بتایا کہ اب فلسطینیوں کے لئے کام تلاش کرنا مشکل ہے، جیسا کہ لبنان میں ایک طویل عرصے سے رہا ہے کیونکہ وہ فلسطینی ہیں اس لیے انہیں یہاں کام نہیں مل سکتا ہے۔ اور اب جب کہ یہاں زیادہ تر مرد کام نہ ہونے کے سبب بیٹھے ہیں تو ایسے میں کام ملنا اور بھی مشکل ہو گیا ہے۔

خیال رہے کہ لبنان میں حالات انتہائی تشویشناک ہیں۔ اگر مستقبل میں حالات بہتر نہ ہوئے تو اس کے سبب یہاں کی نوجوان نسل ہجرت کو ترجیح دے گی۔

لبنان اس وقت کئی دہائیوں کے دوران اپنے بدترین معاشی اور مالی بحران سے گذر رہا ہے سنہ 1997 کے بعد سے مقامی کرنسی حالیہ ہفتوں میں بلیک مارکیٹ پر اپنی مالیت کا 60 فیصد سے زیادہ کھو چکی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.