ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ایک اعلی ایرانی جنرل کے قتل کا اصل انتقام امریکہ کو اس خطے سے باہر نکالنا ہوگا۔
امریکی فوجیوں کے ٹھکانے پر عراق کے دو فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائل فائر کرنے کے بعد، روحانی نے اس طرح کا بیان دیا ہے۔
سنہ 1979 میں تہران میں امریکی سفارت خانے پر ایرانی قبضے کے بعد یہ دوسرا ایسا موقع ہے، جب ایران نے امریکہ پر براہ راست حملہ ہے۔
اس سلسلے میں ایرانی سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ یہ حملہ پاسداران انقلاب کی اکائی 'قدس فورس' کے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ 3 جنوری کو بغداد میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب امریکی ڈرون حملے میں جنرل سلیمانی کی موت کے بعد بدلہ لینے کی باتیں مسلسل کہی جا رہی تھیں۔
امریکی اور عراقی عہدیداروں نے بتایا کہ بیس پر ہلاکتوں کی کوئی فوری اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، تاہم عمارتوں کی تلاشی جاری ہے۔
عراقی حکومت نے بعد میں تصدیق کی کہ عراقی فورسز میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔