سرکاری میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن نے شام کا دورہ کیا اور صدر بشار اسد سمیت دیگر حکام سے ملاقات کی۔
پوتن کا جنگ زدہ ملک کا دوسرا دورہ ہے، جہاں اس کی فوج سنہ 2015 سے شام کی سرکاری فوج کے ساتھ مل کر لڑ رہی ہے۔
حال ہی میں ایران کے اعلی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد دنوں ممالک کے رہنماوں کی ملاقات ہوئی ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی کی موت نے ایران کے خلاف امریکہ سے انتقام لینے کے مطالبات کو جنم دیا ہے۔
امریکی فوج مشرقی شام میں مقیم ہے، جس سے شام ایران کے ساتھ تنازع کا ایک ممکنہ مقام بن جاتا ہے۔
دونوں رہنماؤں کو شام کے مختلف علاقوں کی صورتحال سے متعلق فوجی رپورٹز پیش کی گئیں۔