انسانی حقوق کی تنظیم اسسٹینس ایسوسی ایشن فار پولیٹیکل پرزنرس (اے اے پی پی) نے یہ اطلاع دی۔ ان مظاہرین کی ہلاکت اتوار کے روز سیکورٹی فورسز کےخلاف مظاہرے کے درمیان ہوئی ہے۔
میانمار میں سب سے بڑا احتجاج ینگون ، منڈالے ، باگو اور ہپاکن میں ہوا۔
خیال رہے میانمار میں فروری میں بغاوت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں اب تک 126 مظاہرین کی موت ہوچکی ہے۔ احتجاج کے آغاز کے بعد سے کم از کم 2،156 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر مختلف الزام عائد کرکے مقدمات رپورٹ درج کئے گئے ہیں۔
میانمار کی فوج کے زیر انتظام ایم آر ٹی وی کے مطابق اسی عرصے کے دوران ینگون میں دو سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یکم فروری کو میانمار کی فوج نے سویلین حکومت کو برخاست کرنے کے بعد ایک سال کے لئے ہنگامی حالات کا اعلان کیا تھا ۔ فوج نے بغاوت کے بعد ملک کے کئی اہم رہنماؤں کو بھی گرفتار کیا ہے۔
یو این آئی
میانمارمیں آمریت کے خلاف احتجاج، مزید 38 مظاہرین ہلاک
میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کرنے والے کم از کم 38 مظاہرین ہلاک اور 80 لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم اسسٹینس ایسوسی ایشن فار پولیٹیکل پرزنرس (اے اے پی پی) نے یہ اطلاع دی۔ ان مظاہرین کی ہلاکت اتوار کے روز سیکورٹی فورسز کےخلاف مظاہرے کے درمیان ہوئی ہے۔
میانمار میں سب سے بڑا احتجاج ینگون ، منڈالے ، باگو اور ہپاکن میں ہوا۔
خیال رہے میانمار میں فروری میں بغاوت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں اب تک 126 مظاہرین کی موت ہوچکی ہے۔ احتجاج کے آغاز کے بعد سے کم از کم 2،156 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر مختلف الزام عائد کرکے مقدمات رپورٹ درج کئے گئے ہیں۔
میانمار کی فوج کے زیر انتظام ایم آر ٹی وی کے مطابق اسی عرصے کے دوران ینگون میں دو سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یکم فروری کو میانمار کی فوج نے سویلین حکومت کو برخاست کرنے کے بعد ایک سال کے لئے ہنگامی حالات کا اعلان کیا تھا ۔ فوج نے بغاوت کے بعد ملک کے کئی اہم رہنماؤں کو بھی گرفتار کیا ہے۔
یو این آئی