عراق کے پوپولر موبلائزیشن فورسز(پی ایم ایف)کے سابق رہنما ہشد الشابی اور عراق کے زیادہ تر شیعہ ملیشیاؤں کے گروپ کی قیادت میں مظاہرین نے اتوار کی رات نجف علاقے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی تصویر کو جلایا اور ابو مہدی المہندس کے پوسٹر پھاڑے۔مظاہرے کے دوران پولیس اور مظاہرین کی جھڑپ میں 10افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
بغداد کے فلسطین اسٹریٹ میں بھی لوگوں نے محمد القاسم شاہراہ کو اوورپاس پر مولوٹوو کاکٹیل پھینکا اور دیر رات سڑک کو بند کرنے کی کوشش کی۔پولیس نے جب مظاہرین کو تتربتر کرنے کے لیے آنسوں گیس کے گولے چھوڑے تومظاہرین نے کئی گھنٹوں تک پولیس پتھراؤ کیا۔مظاہرین نے اہم سڑکوں کو بند کرنے کی دھمکی بھی دی۔
ایک رپورٹ کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھگڑے میں کم ازکم 10لوگ زخمی ہوئے ہیں اور انہوں نے دیوانیہ،سوماریہ اورباسط علاقے میں بھی سڑکوں کو بند کیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ایک نئے وزیراعظم اور حکومت کا اعلان نہیں کیاجاتا وہ ناصریہ شہر میں اسی طرح مظاہرہ کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ مظاہرین ملک میں نئے طریقےسے الیکشن کرانے اورعادل عبدالمہدی کو بدل کر نئے وزیر اعظم بنانے کا مطابہ کررہے ہیں جو دومہینے پہلے سے استعفی دینے کے باوجود عہدے پر جمے ہوئے ہیں۔