عراق میں گذشتہ کئی روز سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ دارالحکومت بغداد میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم میں ایک شخص کے ہلاک جبکہ متعدد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
بغداد کے وسطی علاقے میں شاہراہ رشید پر احتجاج کرنے والے ایک شخص کی موت ہو گئی۔ اب تک شاہراہ رشید پر جمعرات سے سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے مظاہرین کی تعداد 15 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
بغداد کے مختلف پُلوں، مثلا السنک ، الاحرار اور الجمہوریہ کے بعض حصوں پر مظاہرین کا قبضہ ہے۔ اس قبضے کے سبب حکومت اور انتظامی عملے کو انتہائی پریشانیوں کا سامنا ہے۔
حکومت نے گرین زون کی جانب سکیورٹی فورسز کو تعینات کررکھا ہے تاکہ مظاہرین اس علاقے کی طرف کوچ نہ کر سکیں۔ مظاہرین اس ماہ کے اوائل میں الاحرار پل پر کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے، تاہم سکیورٹی فورسز نے انھیں وہاں سے پسپا کردیا تھا۔
گذشتہ یکم اکتوبر سے حکومت کے خلاف جاری پر تشدد مظاہروں میں اب تک تقریبا ساڑھے تین سو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔