چین اور بھوٹان کے مابین سرحدی تنازعات میں حالیہ دنوں اضافہ ہوا ہے۔ ان دونوں ملکوں کے درمیان وسط، مشرقی اور مغربی حصوں میں تنازعات جاری ہیں۔
دونوں ممالک کے عہدیداران ایک دوسرے ملکوں کے دورے کے ذریعے رابطے برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے سرحدی حدود کے تنازعہ کو حل کرنے کے لئے دوطرفہ بات چیت کی ہے۔
چین نے بھوٹان میں سکیٹینگ وائلڈ لائف سینکچرری سے متعلق اپنے حالیہ دعووں کے دفاع کے سلسلے میں بیان جاری کیا۔
اطلاعات کے مطابق چین نے حال ہی میں بھوٹان میں سکیٹینگ وائلڈ لائف سینکچرری پر عالمی ماحولیاتی سہولت (جی ای ایف) کونسل میں دعویٰ کیا تھا اور اس منصوبے کے لئے مالی اعانت کی مخالفت کی تھی۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ 'دونوں ممالک کے مابین سرحد کی حد بندی ابھی باقی ہے'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'چین کی پوزیشن مستحکم اور واضح ہے۔ چین اور بھوٹان کے مابین سرحد کو محدود نہیں کیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات رہے ہیں، لیکن حالیہ دنوں میں کشیدگی بڑھی ہے'۔
وانگ وین بین نے کہا ہے کہ 'لہذا چین اس تنازعہ کے حل کے لئے ایک پیکیج حل کی شرعات کر رہا ہے'۔
ترجمان نے کہا ہے کہ 'چین کثیرالجہتی فورمز پر ان تنازعات کو ایشو بنانے کے خلاف ہے اور چین اس مسئلے پر متعلقہ فریقوں سے رابطے میں ہیں'۔
چین سے بھوٹان کے ساتھ اپنے سرحدی تنازعہ میں تازہ علاقائی دعوے کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر وانگ نے کہا ہے کہ 'میں نے پہلے ہی چین کی پوزیشن واضح کردی ہے'۔
اطلاع کے مطابق جی ای ایف کونسل میں بھوٹان، بھارت، بنگلہ دیش، مالدیپ اور سری لنکا کی نمائندگی کرنے والے عالمی بینک کے عہدیدار اپرنا سبرمانی نے بھوٹان کے لیے فنڈز کی منظوری دے دی ہے۔
چین اور بھوٹان کے مابین سفارتی تعلقات نہیں ہیں لیکن عہدیداروں کے وقتاً فوقتاً دورے کے ذریعے رابطے برقرار رہتے ہیں۔ دونوں ممالک نے حدود کے تنازعہ کو حل کرنے کے لئے دوطرفہ بات چیت کی ہے۔