پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر غیر ملکی فنڈنگ کیس کے فیصلے میں تاخیر کے خلاف پی ڈی ایم جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز شریف نے الزام عائد کیا ہے کہ دونوں ممالک سے پیسہ عمران خان کے ملازمین کے اکاؤنٹس میں آیا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اسرائیل اور بھارت نے خفیہ فنڈنگ کی ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم پر الزام عائد کیا کہ 23 بینک اکاؤنٹس ان کے دستخطوں سے چل رہے تھے۔
انہوں نے اپنا جرم ای سی سی پی سے بھی چھپایا۔ سکروٹنی کمیٹی نے کہا کہ عمران خان کے منع کرنے پر حقائق نہیں دے سکتے۔ ہمیں چور، چور کہنے والا خود بڑا چور نکلا۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی میں جرائم کی لمبی داستان سامنے آئی۔ سکروٹنی کمیٹی کو اوپر سے حکم آیا تھا کہ عمران خان پر ہاتھ ہلکا رکھیں۔ تین برس سے سکروٹنی کمیٹی ابھی تک تحقیقات کرتی جا رہی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ہوش اڑانے والے انکشافات سے تین دن میں فیصلہ ہو سکتا ہے۔ 80 سماعتوں کے دوران عمران خان نے 24 مرتبہ کارروائی رکوانے کی درخواستیں کیں۔ اگر دامن صاف تھا تو کارروائی کو خفیہ رکھنے کی درخواستیں کیوں دیں؟ اس کا مطلب ہے بہت بڑی چوری ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تھائی لینڈ: بادشاہ کی توہین کرنے پر خاتون کو 43 برس قید کی سزا
مریم نواز نے ایک بار پھر وزیر اعظم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تم پاکستان کی تباہی کے ذمہ دار ہو۔ تمہاری ہر غلطی اور جرم پر پردہ ڈالنے والے کون ہیں؟ لوگ جانتے ہیں تمہیں 22 کروڑ عوام پر مسلط کرنے والے ایجنٹس کون ہیں؟ پاکستان بدل رہا ہے، تم جتنی بھی طاقت استعمال کرلو، عوام سے نہیں جیت سکتے۔ پاکستان کی عوام جمہوریت کے لیے کھڑی ہوگئی ہے۔
انہوں نے عمران خان کے اس بیان ’مجھے پی ڈی ایم سے کوئی فرق نہیں پڑتا‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ پی ڈی ایم کا ہی دباؤ ہے کہ ساڑھے چھ برس سے دبے کیس کو کھولنا پڑا۔ یہ اگر احتجاجی ریلی اور احتجاج ہے تو دیکھ لو جس دن عوام لانگ مارچ کے لیے پہنچیں گے تو کیا عالم ہوگا۔
مریم نواز کے مطابق ’ہم جہاں کھڑے ہیں اسے شاہراہ دستور کہتے ہیں، اس کے دونوں طرف انصاف دینے والے ادارے ہیں لیکن افسوس کہ پاکستان میں نہ آئین ہے نہ انصاف ہے‘۔
مریم نواز نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو عوام کے ووٹ کا تحفظ کرنا تھا لیکن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں دیا جو ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم آج ایک ایسی سڑک پر موجود ہیں جس کو شاہراہ دستور کہتے ہیں، جس کے دونوں اطراف انصاف دینے والے ادارے موجود ہیں لیکن بہت افسوس ہے کہ جس ملک میں ہم رہ رہے ہیں وہاں نہ کوئی آئین ہے اور نہ انصاف ہے۔ آج الیکشن کمیشن کے باہر اس لیے ہم جمع ہوئے ہیں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس کی آئینی ذمہ داریاں یاد دلائیں۔