نیپال میں سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے پیر کو وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی سفارش پر پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے صدر ودھا دیوی بھنڈاری کے فیصلے کو مسترد کردیا۔
چیف جسٹس چولندر شمشیر رانا کی سربراہی میں پانچ ججوں کے آئین بنچ نے پارلیمنٹ کی تحلیل کے خلاف دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کے بعد فیصلہ سنایا۔ بنچ نے کہا کہ صدر کی طرف سے وزیر اعظم کی سفارش پر پارلیمنٹ کو تحلیل کرنا غیر آئینی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیپال: اولی نے صدر کے فیصلے کی حمایت کی
سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے حزب اختلاف کے مرکزی رہنما نیپالی کانگریس کے صدر شیر بہادر دیوبا کے دعوے کو برقرار رکھتے ہوئے دیوبا کو دو دن کے اندر وزیر اعظم کے طور پر مقرر کرنے کا حکم دیا ہے۔ بنچ نے پارلیمنٹ کی بحالی اور اجلاس سات دن میں شروع کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
(یو این آئی)