انتخابات سے قبل ای ٹی وی بھارت نے سینٹ انٹونی گرجے کے پادری جوڑ فرنینڈو کے ساتھ خصوصی بات چیت میں یہ جاننے کی کوشش کی کہ عیسائی رائے دہندگان کے من میں کس طرح کی باتیں چل رہی ہیں۔
فرنینڈو نے کہا کہ وہ تحقیقات کے عمل سے بددل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں۔ ’’انصاف کی ضرورت ہے اور ہمیں یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ کس نے کیا اور اسکی اصل حقیقت کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کیلئے پہلے ایک کمیشن تشکیل دیا گیا اور انکی رپورٹس منظر عام پر ہیں۔ ’اب حال ہی میں ایک نیا کمیشن بھی مزید تحقیقات کیلئے بٹھایا گیا۔ ہم انصاف کی خاطر جانچ ایجنسی کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا عیسائی رائے دہندگان، انتخابات میں اہم کردار ادا کریں گے تو انہوں نے کہا کہ انکا کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب جھکاؤ نہیں ہے اور نا ہی کسی ایک امیدوار کی حمایت کررہے ہیں۔ تاہم چرچ ، رائے دہندگان پر زور دے رہا ہے کہ وہ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں ۔
انہوں نے کہا یہ پہلا موقعہ نہیں ہے کہ وہ ووٹ ڈال رہے ہیں۔ ہر ایک ووٹر کو اپنی مرضی کے مطابق ووٹ ڈالنے کا حق ہے۔
مجموعی طور عیسائی فرقے سے وابستہ لوگ، بم دھماکوں سے متعلق تحقیقات کی سست رفتاری پر نالاں ہیں۔ وہ اکثر یہ سوال پوچھتے ہیں کہ ان دھماکوں میں ملوث افراد کو کب سزا سے ہمکنار کیا جائے گا۔