امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ 'اگر بڑے پیمانے پر تشدد کا سلسلہ جاری رہا تو افغان حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کا عمل ناکام ہوجائے گا'۔
اس سے قبل قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بات چیت کے دوران کابل اور طالبان کے نمائندوں نے امن مذاکرات کو جاری رکھنے کے قواعد و ضوابط پر اتفاق کیا۔
- امن مذاکرات:
پومپیو نے آئی آئی ایس ایس منامہ ڈائیلاگ میں ورچوئل گفتگو کے دوران کہا 'افغانستان میں جو تشدد ہورہا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔ جب تک تشدد جاری رہے گا، اس وقت تک امن مذاکرات ناکام ہوتے رہیں گے'۔
انہوں نے تمام دلچسپی رکھنے والی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ تشدد کو کم کرنے کے لئے بات چیت کا آغاز کریں۔
انھوں نے اب تک ہوئے کئی مذاکرات کی کامیابی پر امید کا اظہار کیا۔ پومپیو نے اس معاہدے کو ابتدائی لیکن بہت اہم قرار دیا۔
- متنوع معاشرہ:
انہوں نے کہا 'افغانستان ایک متنوع معاشرہ ہے اور اس ہم معاشرے کے ہر عنصر کو میز پر لانے کے لئے کام کر رہے ہیں'۔
پومپیو نے اعتراف کیا کہ ان گفتگو میں کچھ وقت لگے گا۔
رواں برس ستمبر کے وسط میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان حکومت اور طالبان تحریک کے مابین امن مذاکرات کا آغاز ہوا تھا۔
افغانستان کے متعدد صوبوں میں مسلح جھڑپوں اور بم دھماکوں سمیت متعدد اختلافات اور تشدد میں اضافے کے دوران امن مذاکرات کی پیشرفت سست رہی۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ واشنگٹن 20 جنوری 2021 کے وسط تک امریکی فوجیوں کی سطح کو 2500 تک کم کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
اس کے بدلے میں باغی گروپ نے حکومت سے مذاکرات میں شامل ہونے اور ملک کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بننے دینے کا وعدہ کیا تھا۔