پاکستانی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے رہنما اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو جمعہ کے روز جیل سے رہا کر دیا گیا۔
وہ بدعنوانی کے دو مقدمات میں تقریباً آٹھ ماہ تک جیل میں رہے۔ یہ مقدمات ملک کے انسداد بدعنوانی کے ادارہ نے دائر کیے تھے۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز کو جمعہ کی سہ پہر کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے رہا کیا گیا۔
ایک دن پہلے ہی لاہور ہائی کورٹ کی بینچ نے انہیں 50 لاکھ روپے کے دو بونڈ پیپر پر ضمانت دی تھی۔
اس دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بہت سے حامی جیل کے باہر جمع ہوگئے۔ انہوں نے صوبہ پنجاب کے 69 سالہ سابق وزیر اعلیٰ کی گاڑی پر پھول برسائے اور وزیر اعظم عمران خان کے خلاف نعرے بازی کی۔
نیشنل اکاؤنٹیبیلیٹی بیورو (این اے بی) نے شہباز کو ستمبر 2020 میں منی لانڈرنگ اور آمدنی سے زائد املاک کے معاملات میں گرفتار کیا تھا۔
این اے بی نے الزام لگایا تھا کہ 1990 تک شہباز کے کنبے کے پاس تقریباً 1.65 کروڑ روپے کے اثاثے تھے، جو 2018 میں بڑھ کر سات ارب روپے سے زیادہ ہوگئے۔ ان کے خلاف الزام تھا کہ یہ جائیداد آمدنی کے معلوم ذرائع سے کہیں زیادہ ہے۔