عراق کے مقدس شہر کربلا میں پیر کے روز کورونا وائرس کے دوران ہزاروں شیعہ زائرین جمع ہوئے اور مقدد مقامات کی زیارت کی۔
عراقی حکام نے وائرس کے وبا کو روکنے کے لئے اقدامات کیے تھے۔ شہری دفاع کے کارکنوں نے مزارات، زائرین، سڑکوں اور عوامی مقامات پر جراثیم کش دوا کا چھڑکاؤ کیا۔
اس وبائی مرض کی وجہ سے رواں برس ملک سے باہر کے مذہبی زائرین کو عراق میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
زائرین اپنے اس سفر کے دوران بغداد، بصرہ اور اہل تشیع کے دیگر مقامات سے عراق کے مقدس شہر کربلا کی طرف رانہ ہوئے تھے۔
ساتویں صدی عیسوی میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے اہل و عیال کی شہادت کے غم میں ہر برس یوم شہادت کے چالسویں روز شیعہ حضرات پیدل ہی کربلا کا رخ کرتے ہیں۔
کربلا آنے والے زائرین بغداد سے 90 کلو میٹر شمال میں پیدل چل کر کربلا پہنچتے ہیں، اور یہ موقع شہادت کے چالیسویں روز ہوتا ہے، اس لیے اصطلاح میں اسے 'اربعین' کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ہر برس اربعین کے لیے آنے والے زائرین میں بڑی تعداد ایرانی باشندوں اور بیرون ممالک سے آنے والوں کی ہوتی ہے، لیکن رواں برس کورونا کے سبب سرحد کو بند کر دیا گیا ہے۔