حکومت کے محکمہ مالیات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کے سبب صارفین پر یہ بوجھ ڈالا گیا ہے۔
پٹرول کے دام 25.58 روپے فی لیٹر اضافے کے ساتھ 100.10 روپے فی لیٹر ہوگئے ہیں۔ اس کی قیمت پہلے 74.52 روپے فی لیٹر تھی۔ پیٹرول کے دام میں 25.6 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ڈیزل کی قیمت 21.31 روپے کے اضافے کے ساتھ 80.15 سے بڑھ کر 101.46 روپے کی گئی ہے۔ مٹی کا تیل 23.50 روپے اضافے سے 35.56 روپے سے 59.06 فی لیٹر ہوگیا ہے۔
ہلکہ ڈیزل اب 55.98 روپے فی لیٹر ملے گا۔ اس میں 38.14 روپے پر 17.84 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے۔ نئے دام 26 جون سے عمل میں آئیں گے۔
ایندھن کے داموں میں اضافہ اچانک کیا گیا ہے۔ مئی میں داموں میں ترمیم کے وقت اسے 30 جون تک کے لیے 30 جون تک مؤثر بتایا گیا تھا۔
سرکار عام طور پر ماہ کے آخری دن قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے اور یہ رات 12 بجے کے بعد نافذ ہوتی ہے۔ اس بار اچانک اضافے کے ساتھ ہی اسے فوری طور پر عمل میں لایا گیا۔
گزشتہ ماہ پاکستان میں ایندھن کے دام بین الاقوامی بازار میں آئی مندی کے سبب ڈیزل کے چھوڑ کر گھٹائے گئے تھے۔