ETV Bharat / international

اسرائیلی ضم کے منصوبے پر فلسطین سمیت دنیا بھر میں تشویش

اسرائیل کے ضم کے منصوبے نے بین الاقوامی سطح پر بے چینی پیدا کر رکھی ہے۔ یوروپی اور عرب ممالک نے آگاہ کیا ہے کہ ایسا کر کے اسرائیل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرے گا اور ایسی صورت میں دو ریاستوں کے حل کی باقی ماندہ امیدوں کو خطرہ ہو گا۔

sdf
sdf
author img

By

Published : Jun 23, 2020, 4:55 PM IST

پیر کے روز سینکڑوں فلسطینیوں نے ویسٹ بینک کے اریحا میں یکجا ہو کر اسرائیل کے وادی اردن اور ویسٹ بینک کی بستیوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کے خلاف ریلی نکالی۔

ویڈیو

رواں برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدی کی ڈیل کے عنوان سے ایک منصوبہ بندی کی ہے، جس میں اسرائیل کو ترجیح دیتے ہوئے فلسطینیوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطینی باشندے اس ڈیل کو نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ مسلسل اس کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔

اس ڈیل کی عملی کارروائی یکم جولائی کو جلد ہی شروع ہوسکتی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے ایک اسرائیلی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اس زمین کو ضم کرے گا لیکن جو لوگ اسرائیل پر انحصار کریں گے وہ محدود خودمختاری کے ساتھ محصور ہو کر اسرائیلی سیکیورٹی کے تحت رہ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں ایسے فلسطینیوں کو شہریت دی جائے گی، جو اپنی قانونی حیثیت کو غیر یقینی طور پر ترک کریں گے۔

خیال رہے کہ جس سر زمین کو اسرائیل ضم کرنا چاہتا ہے وہ ایسا خطہ ہے، جو زراعت پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، جہاں کھیتوں اور چراگاہوں کے ختم ہونے سے بہت سے لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑ سکتا ہے۔

اسرائیل کے ضم کے منصوبے نے بین الاقوامی سطح پر بے چینی پیدا کر رکھی ہے۔ یوروپی اور عرب ممالک نے آگاہ کیا ہے کہ ایسا کر کے اسرائیل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرے گا اور ایسی صورت میں دو ریاستوں کے حل کی باقی ماندہ امیدوں کو خطرہ ہو گا۔

پیر کے روز سینکڑوں فلسطینیوں نے ویسٹ بینک کے اریحا میں یکجا ہو کر اسرائیل کے وادی اردن اور ویسٹ بینک کی بستیوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کے خلاف ریلی نکالی۔

ویڈیو

رواں برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدی کی ڈیل کے عنوان سے ایک منصوبہ بندی کی ہے، جس میں اسرائیل کو ترجیح دیتے ہوئے فلسطینیوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطینی باشندے اس ڈیل کو نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ مسلسل اس کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔

اس ڈیل کی عملی کارروائی یکم جولائی کو جلد ہی شروع ہوسکتی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے ایک اسرائیلی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اس زمین کو ضم کرے گا لیکن جو لوگ اسرائیل پر انحصار کریں گے وہ محدود خودمختاری کے ساتھ محصور ہو کر اسرائیلی سیکیورٹی کے تحت رہ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں ایسے فلسطینیوں کو شہریت دی جائے گی، جو اپنی قانونی حیثیت کو غیر یقینی طور پر ترک کریں گے۔

خیال رہے کہ جس سر زمین کو اسرائیل ضم کرنا چاہتا ہے وہ ایسا خطہ ہے، جو زراعت پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، جہاں کھیتوں اور چراگاہوں کے ختم ہونے سے بہت سے لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑ سکتا ہے۔

اسرائیل کے ضم کے منصوبے نے بین الاقوامی سطح پر بے چینی پیدا کر رکھی ہے۔ یوروپی اور عرب ممالک نے آگاہ کیا ہے کہ ایسا کر کے اسرائیل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرے گا اور ایسی صورت میں دو ریاستوں کے حل کی باقی ماندہ امیدوں کو خطرہ ہو گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.