ETV Bharat / international

'پاکستان سوچے گا نہیں، جوابی حملہ کرے گا': عمران خان

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کشمیر میں حالیہ حملے کے بعد سے بھارت میں پاکستان پر حملہ کرنے کی وکالت کی جا رہی ہے لیکن اگر حملہ ہوا تو پاکستان سوچےگا نہیں بلکہ جوابی حملہ کرے گا۔

Imran Khan
author img

By

Published : Feb 19, 2019, 7:15 PM IST

بھارتی ریاست کشمیر کے پلوامہ میں سکیورٹی فورسز پر حملے کے بعد سے عمران خان کا یہ پہلا بیان ہے جس میں ان کا لہجہ کافی سخت تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت حملہ کرتا ہے تو ہمارے پاس جوابی کارروائی کے علاوہ کوئی متبادل راستہ نہیں ہوگا۔

Imran Khan
انھوں نے کہا کہ جنگ شروع کرنا تو انسان کے ہاتھ میں ہے لیکن اس کا خاتمہ اس کے ہاتھ میں نہیں ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت نے شواہد کے بغیر پلوامہ حملے کے لیے پاکستان کو ذمہ دار ٹہرایا ہے۔ 'اگر ان کے پاس شواہد ہیں تو وہ پیش کریں اس پر عمل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر 'بھارت ماضی میں جیئے گا تو حال کے مسائل کیسے حل کرےگا'۔

پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ 'ہم سعودی ولی عہد کے دورے کی تیاری میں مصروف تھے، کیا کوئی احمق اپنی کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایسی حرکت کرے گا؟،
'
پاکستان کو ایسے واقعے سے کیا فائدہ ہے، ہم استحکام چاہتے ہیں، بھارت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ماضی میں ہی پھنسے رہنا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'کشمیر کے نوجوان اس انتہا پر پہنچ چکے ہیں کہ انہیں موت کا خوف نہیں، کیا جنگ ذریعے مسائل حل ہوتے ہیں؟ آج تک جنگ سے کوئی کامیاب نہیں ہوسکا؟۔

عمران خان نے کہا کہ 'دہشت گردی اس خطے کا اہم ایشو ہے اور ہم اسے ختم کرنا چاہتے ہیں، بھارت میں ایک نئی سوچ آنی چاہیے'۔

undefined

واضح رہے کہ 14 فروری کو بھارتی ریاست جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے میں 44 اہلکارہلاک ہوئے تھے۔ اس کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ نے لی تھی۔ اس تنظیم کا تعلق پاکتستان سے ہے۔

بھارت نے اس حملے کے لیے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا ہے اور اس طرح کی باتیں کہی جارہی ہیں کہ فوج کو اس کا انتقام لینے کے کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ میں پاکستان پر حملہ کرنے سے متعلق کافی تذکرے ہیں۔

بھارتی ریاست کشمیر کے پلوامہ میں سکیورٹی فورسز پر حملے کے بعد سے عمران خان کا یہ پہلا بیان ہے جس میں ان کا لہجہ کافی سخت تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت حملہ کرتا ہے تو ہمارے پاس جوابی کارروائی کے علاوہ کوئی متبادل راستہ نہیں ہوگا۔

Imran Khan
انھوں نے کہا کہ جنگ شروع کرنا تو انسان کے ہاتھ میں ہے لیکن اس کا خاتمہ اس کے ہاتھ میں نہیں ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت نے شواہد کے بغیر پلوامہ حملے کے لیے پاکستان کو ذمہ دار ٹہرایا ہے۔ 'اگر ان کے پاس شواہد ہیں تو وہ پیش کریں اس پر عمل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر 'بھارت ماضی میں جیئے گا تو حال کے مسائل کیسے حل کرےگا'۔

پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ 'ہم سعودی ولی عہد کے دورے کی تیاری میں مصروف تھے، کیا کوئی احمق اپنی کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایسی حرکت کرے گا؟،
'
پاکستان کو ایسے واقعے سے کیا فائدہ ہے، ہم استحکام چاہتے ہیں، بھارت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ماضی میں ہی پھنسے رہنا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'کشمیر کے نوجوان اس انتہا پر پہنچ چکے ہیں کہ انہیں موت کا خوف نہیں، کیا جنگ ذریعے مسائل حل ہوتے ہیں؟ آج تک جنگ سے کوئی کامیاب نہیں ہوسکا؟۔

عمران خان نے کہا کہ 'دہشت گردی اس خطے کا اہم ایشو ہے اور ہم اسے ختم کرنا چاہتے ہیں، بھارت میں ایک نئی سوچ آنی چاہیے'۔

undefined

واضح رہے کہ 14 فروری کو بھارتی ریاست جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے میں 44 اہلکارہلاک ہوئے تھے۔ اس کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ نے لی تھی۔ اس تنظیم کا تعلق پاکتستان سے ہے۔

بھارت نے اس حملے کے لیے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا ہے اور اس طرح کی باتیں کہی جارہی ہیں کہ فوج کو اس کا انتقام لینے کے کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ میں پاکستان پر حملہ کرنے سے متعلق کافی تذکرے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.