ETV Bharat / international

bionic prosthetic arm: پاکستان: بایونک مصنوعی بازو والا سب سے کم عمر کا لڑکا

author img

By

Published : Sep 1, 2021, 8:25 PM IST

پاکستان کے شمال مغربی قصبے چارسدہ کے محمد صدیق نے گزشتہ سال اپنے گھر میں گھاس کاٹنے کی مشین کی زد میں آکر اپنا بازو کھودیا تھا۔

Pakistani boy youngest person with bionic prosthetic arm
Pakistani boy youngest person with bionic prosthetic arm

پاکستان میں ایک 4 سالہ بچہ ملٹی گرپ بایونک مصنوعی بازو لگوانے والا دنیا کا سب سے کم عمر کا لڑکا بن گیا ہے۔ پاکستان کے شمال مغربی قصبے چارسدہ کے رہائشی محمد صدیق نے گزشتہ سال اپنے گھر میں گھاس کاٹنے کی مشین کی زد میں آکر اپنا بازو کھودیا تھا۔

پاکستان: بایونک مصنوعی بازو والا سب سے کم عمر کا لڑکا

لیکن اب وہ آہستہ آہستہ معمول کی زندگی کی طرف لوٹ رہا ہے، اب ایک بار پھر وہ بہت سے ایسے کام کررہا ہے جس کی وجہ سے وہ دوسروں پر انحصار کرنے لگا تھا۔ حادثے کے بعد صدیق کو پشاور کے ایک نجی اسپتال میں منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی جان بچانے کے لیے اس کا ہاتھ کاٹ دیا تھا۔

لڑکے کے والد نے کہا کہ وہ اور اس کی بیوی بہت پریشان تھے اور سوچ رہے تھے کہ ان کا بیٹا دوبارہ عام زندگی نہیں گزارسکے گا۔

لیکن ایک خاندانی دوست نے اسے مشورہ دیا کہ وہ کراچی میں بیونکس نامی کمپنی سے رابطہ کرے، جو اسپیشل لوگوں کی مدد کرتی ہے اور مصنوعی اعضاء تیار کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شہری بولا کہ 'بھارت کو کبھی نہیں بھول پاؤں گا'

بیونکس کے سی ای او انس نیاز نے کہا کہ "مصنوعی بازو کے لئے سب سے کم عمر تقریباً 8 سال ہے اور محمد 4 سال کا ہے۔ لہٰذا ہم نے اس کا بازو تیار کرنا شروع کیا اور اب محمد مصنوعی بازو کو بہت آرام سے استعمال کررہا ہے اور روزانہ اپنے معمول کے مطابق کام کررہا ہے۔''

پاکستان میں ایک 4 سالہ بچہ ملٹی گرپ بایونک مصنوعی بازو لگوانے والا دنیا کا سب سے کم عمر کا لڑکا بن گیا ہے۔ پاکستان کے شمال مغربی قصبے چارسدہ کے رہائشی محمد صدیق نے گزشتہ سال اپنے گھر میں گھاس کاٹنے کی مشین کی زد میں آکر اپنا بازو کھودیا تھا۔

پاکستان: بایونک مصنوعی بازو والا سب سے کم عمر کا لڑکا

لیکن اب وہ آہستہ آہستہ معمول کی زندگی کی طرف لوٹ رہا ہے، اب ایک بار پھر وہ بہت سے ایسے کام کررہا ہے جس کی وجہ سے وہ دوسروں پر انحصار کرنے لگا تھا۔ حادثے کے بعد صدیق کو پشاور کے ایک نجی اسپتال میں منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی جان بچانے کے لیے اس کا ہاتھ کاٹ دیا تھا۔

لڑکے کے والد نے کہا کہ وہ اور اس کی بیوی بہت پریشان تھے اور سوچ رہے تھے کہ ان کا بیٹا دوبارہ عام زندگی نہیں گزارسکے گا۔

لیکن ایک خاندانی دوست نے اسے مشورہ دیا کہ وہ کراچی میں بیونکس نامی کمپنی سے رابطہ کرے، جو اسپیشل لوگوں کی مدد کرتی ہے اور مصنوعی اعضاء تیار کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شہری بولا کہ 'بھارت کو کبھی نہیں بھول پاؤں گا'

بیونکس کے سی ای او انس نیاز نے کہا کہ "مصنوعی بازو کے لئے سب سے کم عمر تقریباً 8 سال ہے اور محمد 4 سال کا ہے۔ لہٰذا ہم نے اس کا بازو تیار کرنا شروع کیا اور اب محمد مصنوعی بازو کو بہت آرام سے استعمال کررہا ہے اور روزانہ اپنے معمول کے مطابق کام کررہا ہے۔''

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.