پی آئی اے کی دو پروازیں گزشتہ جمعہ کو 390 مسافروں کو لے کر کابل سے اسلام آباد پہنچی تھیں جس میں افغانستان سول ایوی ایشن کے سربراہ بھی شامل تھے۔ فی الحال افغانستان میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے پی آئی اے کے فلائٹ آپریشن کو عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔ کابل میں طالبان کے قبضے کے بعد پاکستان نے وہاں پھنسے لوگوں کے انخلا کے لیے 15 اگست سے فلائٹ آپریشن شروع کیا تھا۔
پاکستانی حکام کے مطابق کابل ایئرپورٹ پر افراتفری پھیلی ہوئی ہے جس کی وجہ سے متعدد افراد ہلاک ہوگئے۔ وہیں پی آئی اے ترجمان عبدللہ حفیظ نے بتایا کہ نیٹو کی اجازت کے بعد کابل ایئرپورٹ سے انخلا کا آپریشن جاری تھا لیکن اب نیٹو افواج وہاں نہیں ہوں گے، اسی لیے کابل سے فلائٹ آپریشن کو معطل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک پی اے آئی نے کابل کے لیے پانچ پروازیں چلائی تھیں، جن کے ذریعہ 1600 افراد کو وہاں سے نکالا گیا جن میں پاکستانیوں کے علاوہ غیرملکی سفارتکار، صحافی و دیگر افراد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فضائیہ نے 168 افراد کو کابل سے نکالا
پی آئی اے کے ایک اور اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ ’آپریشن کو فی الحال عارضی طور پر روک دیا گیا ہے جب کہ حکام سے مشورے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا‘۔ انہوں نے کہا کہ ’سکیورٹی خدشات کو نظر میں رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا کیونکہ ہم کوئی خطرہ مول نہیں لے سکتے‘۔