پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بدھ کے روز کہا کہ پاکستان کی حکومت نے جموں کشمیر کی صورتحال کے پیش نظر مودی کے امریکہ کے دورہ کے لیے ان کے طیارہ کو اپنے فضائی حدود کے استعمال نہیں کرنے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت نے درخواست کی تھی کہ مودی ہمارے فضائی علاقہ کے راستے امریکہ جانا چاہتے ہیں۔ جموں۔کشمیر کی صورتحال اور بھارت کے اس علاقہ کے لوگوں کی حق تلفی کی وجہ سے ہم نے مودی کے طیارہ کے لیے اپنے فضائی علاقہ کا استعمال نہیں کرنے دینے کا فیصلہ کیا ہے'۔
اس سے پہلے پاکستان نے بھارتی صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے طیارہ کے لیے بھی اپنے فضائی حدود کا استعمال کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ جموں۔کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کی دفعہ 370کو ختم کرنے اور جموں۔کشمیر اور لداخ کو مرکز کے زیرانتطام ریاست قرار دینے کے مرکز ی حکومت کے فیصلے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔
بھارتی حکومت کے اس فیصلے کے بعد پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے اپنے فضائی حدود کا استعمال کرنے پر روک لگا دی ہے۔اس سے قبل بھی پاکستان نے روں برس پلوامہ حملے کے بعد بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کو بند کردیا تھا۔