لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے استعفی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق باجوہ نے کہا کہ 'وہ معلومات اور نشریات سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے رہے تھے، جو کہ اب اپنے عہدے سے سبکدوش ہوں گے'۔
سابق چیف فوجی ترجمان نے ٹیلی ویژن شو کے میزبان شاہ زیب خان زادہ سے گفتگو کے دوران یہ بات کہی اور کہا کہ وہ آج اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کے حوالے کردیں گے۔
تاہم عمران خان کے اعلٰی معاون نے کہا کہ وہ چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) اتھارٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنا کام جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'مجھے یہ بھی یقین ہے کہ یہ منصوبہ ملک کا مستقبل ہے۔ مجھے یہ بھی امید ہے کہ وزیر اعظم اپنی تمام تر توجہ سی پی ای سی پر مرکوز کرنے کی اجازت دیں گے'۔
باجوہ کا کہنا ہے کہ 'میں نے اپنی تمام توانائیاں سی پی ای سی میں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ہمارا خیال ہے کہ فی الحال سب سے زیادہ سی پی سی ای سی اتھارٹی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے'۔
باجوہ نے اپنے استعفیٰ دینے کے فیصلے کو غلط کہا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ 'ان کے اہل خانہ پر اثاثے چھپانے کی بات محض الزام ہے'۔
انھوں نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ 'میں نے میرے اہل خانہ پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ الحمد اللہ! ہماری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی ایک اور کوشش بے نقاب ہوگئی ہے۔ میں نے ہمیشہ فخر اور وقار کے ساتھ پاکستان کی خدمت کی ہے اور اس کی ہمیشہ خدمت کروں گا'۔
واضح رہے کہ پاکستانی صحافی احمد نورانی کی ایک تفتیشی رپورٹ میں پاکستان اور بیرون ملک میں باجوہ اور اس کے قریبی افراد کی جانب سے کئی جائیداد پر قبضہ اور غیر قانونی کاروبار کا الزام لگایا ہے۔
ایک رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ 'باجوہ کے بھائی، بیوی اور دو بیٹے ایک بزنس ایمپائر ہیں۔ جنھوں نے چار ممالک میں 99 کمپنیاں قائم کی ہیں جن میں ایک پیزا فرنچائز شامل ہے۔ اس میں 133 ریستوران ہیں۔ جس میں 39.9 ملین امریکی ڈالر سرمایہ کاری کی گئی ہے'۔
- مزید پڑھیں: 'ریسلنگ اسٹار نوید افکرئی کو موت کی سزا نہ دیں'
تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے باجوہ نے اپنے ردعمل کا اظہا رکرتے ہوئے کہا ہے کہ 'یہ تمام باتیں بے بنیاد اور غلط ہیں'۔