پاکستان کے وزیراعظم عمران احمد خان نیازی نے ملک کی طاقتور جاسوسی ایجنسی انٹر سروسس انٹلیجنس ایجنسی (آئی ایس آئی) کے صدر دفتر کا دورہ کیا جہاں انہیں سلامتی کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔
وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ 'علاقائی اور قومی سلامتی کی صورتحال پر فوجی و تحقیقاتی قیادت کو ایک جامع بریفنگ دی گئی'۔
- اس دورہ میں کون کون موجود تھے؟
اس دورے میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا، ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان، جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی اور دیگر سرکردہ رہنما بھی موجود تھے۔
انھیں آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے بریفنگ دی۔
- اطمینان کا اظہار:
خان نے قومی سلامتی کے لئے آئی ایس آئی کی کاوشوں کو سراہا اور پیشہ وارانہ تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اقتدار سنبھالنے کے بعد سے خان باقاعدگی سے آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر جاتے رہے ہیں۔ انہوں نے پہلا دورہ 12 ستمبر 2018 کو وزیر اعظم بننے کے ایک ماہ سے بھی کم وقت میں کیا۔
- آئی ایس آئی کیا ہے؟
آئی ایس آئی پاکستان کی طاقتور جاسوس ایجنسی ہے۔ 1950 میں اسے باضابطہ طور پر پاکستان کے مفادات اور ملکی سلامتی کے تحفظ کے بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان: گیس کی قیمتوں میں 190 فیصد اضافے کا امکان
ملک کے اندر اور بیرون ملک یہ اپنی خدمات انجام دیتی ہے۔