سعودی عرب کے دو روزہ دورے پر عمران خان جمعرات کو پہنچے اور ان کا خیر مقدم مکہ کے گورنر خالد ا لفیصل عبدالعزیز نے کیا ۔ انہوں سلمان سے ملاقات کے دوران سعودی تیل ٹینکروں پر حملے کی بھی سخت مذمت کی۔
جیو نیوز کے مطابق میٹنگ میں خان نے وادی کشمیر میں جاری مبینہ مظالم پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سے خصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد سے ایسے واقعات مزید بڑھ گئے ہیں۔خان اور سلمان نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔
اس سے قبل پاکستان کے وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ' وزیر اعظم مسئلہ کشمیر پر سلمان کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں رہے ہیں ۔ اس برس کے اوائل فروری میں سلمان کے دورے کے بعد پاکستان-سعودی عرب کے درمیان تعاون کے تمام شعبوں میں تعلقات نے رفتار پکڑی ہے۔'
دونوں لیڈروں کے درمیان بات چیت کے دوران خان نے کسی بھی دہشت گرد انہ حملے کے خلاف سعودی عرب کی حمایت کرنے کا عزم ظاہر کیا ۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ پاکستان عرب کی حفاظت سے متعلق کسی بھی خطرے کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
واضح ر ہے کہ بھارت کی مرکزی حکومت نے گزشتہ پانچ اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے سے متعلق دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا تھا ۔