پاکستان میں تقریبا 2 ماہ بعد تعلیمی سرگرمیاں آج سے بحال ہونے لگی ہیں۔
پاکستان میں حکومتی احکامات کے مطابق مرحلہ وار اسکولوں میں تدریسی عمل کا آغاز کیا جارہا ہے۔ پہلے مرحلے میں آج سے نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعتوں میں تعلیمی سلسلہ دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک اور جامعات میں تعلیمی سرگرمیاں یکم فروری سے شروع ہوں گی جبکہ اگر پاکستان کے کسی شہر میں انفیکشن زیادہ ہوئی تو وہاں چھوٹی جماعتیں نہیں کھولی جائیں گی اور جہاں کیسز کم ہوئے ہیں وہاں تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں گے۔
کراچی کے ٹرو کیئر اکیڈمی اسکول میں داخل ہوتے ہی طلبا نے اپنے ہاتھ سینیٹائز کیے اور کلاسیز شروع ہونے سے پہلے ہی اپنے اپنے ہاتھ دھوئے۔
کلاس میں طلبا دور دور بیٹھے ہوئے تھے اور سب نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی بی 52 بمبار طیاروں کی مشرق وسطیٰ میں پرواز، ایران کی ناراضگی
اساتذہ فائزہ خان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باوجود اسکولوں کو کھلا رکھا جائے۔
فائزہ نے کہا کہ 'ہم پہلے ہی تعلیم سے محروم ہوچکے ہیں، طلبا خالی دماغ کے ساتھ یہاں آرہے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ طلبا نے آن لائن کلاسیز کے ذریعے کوئی تعلیم حاصل نہیں کی'۔
اس دوران طلبا نے کہا کہ وہ آئندہ امتحانات اور تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکول آنا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ 25 جنوری سے پرائمری تا 8ویں کلاس کے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے۔ 18 جنوری کو نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کی کلاسیز شروع ہو جائیں گی جبکہ یکم فروری سے جامعات و دیگر اعلی تعلیمی ادارے کھل جائیں گے۔