ETV Bharat / international

پاکستان: پچاس پائلٹز کے 'جعلی' لائسنس منسوخ

author img

By

Published : Dec 21, 2020, 10:52 AM IST

ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق محمود کھوکھر کی جانب سے دائر کردہ ایک رپورٹ کے مطابق پائلٹ قومی پرچم بردار طیارے کے ساتھ ساتھ دیگر پاکستانی نجی اور غیر ملکی ایئر لائنز کے لئے بھی کام کر رہے تھے۔ ان پائلٹز میں سے کچھ کے یہاں 'جعلی' لائسنس بھی ہیں، جنھیں منسوخ کردیا گیا ہے۔

Pakistan government cancels 'fake' licenses of 50 pilots
پاکستان: پچاس پائلٹز کے 'جعلی' لائسنس منسوخ

پائلٹز کے لائسنس کی جانچ کے عمل کے دوران غلطی کی تحقیقات کے بعد پاکستانی حکومت نے 50 کمرشل پائلٹز کے لائسنس منسوخ کردیئے ہیں۔

اطلاع کے مطابق وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے حکام نے تمام 860 کمرشل پائلٹز کے لائسنسز کا جائزہ لیا ہے اور مکمل جانچ پڑتال کے بعد ان میں سے 50 کو منسوخ کر دیا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق محمود کھوکھر کی جانب سے دائر کردہ ایک رپورٹ کے مطابق پائلٹ قومی پرچم بردار طیارے کے ساتھ ساتھ دیگر پاکستانی نجی اور غیر ملکی ایئر لائنز کے لئے بھی کام کر رہے تھے۔

اس رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو یہ کام سونپ دیا گیا ہے کہ وہ ان پائلٹز کے خلاف کارروائی کرے جو غیر منصفانہ ذرائع سے لائسنس حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پچھلے برس 25 جنوری کو ہوا بازی کے سکریٹری سے پائلٹز کے لائسنسوں کے لئے امتحان اور عمل کے دوران مشاہدہ ہونے والی غلطی کے ضمن میں کمیشن کی تحقیقات کے لئے بورڈ آف انکوائری کے قیام کے لئے درخواست کی تھی۔

اس کے بعد ایک انکوائری بورڈ تشکیل دیا گیا اور اس کی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ کمپیوٹر ڈیٹا فرانزک شواہد کے مطابق 262 پائلٹز کے لائسنس 'جعلی' تھے۔

گزشتہ 26 جون 2020 کو سی اے اے نے 262 پائلٹز کو گراؤنڈ کیا اور تصدیق کے لیے ان کے لائسنس معطل کردیئے۔

پاکستان کے باہر کام کرنے والے افراد سمیت دیگر پائلٹز کے بارے میں کسی قسم کے منفی تاثر سے بچنے کے لئے 262 پائلٹز کے ناموں کو عام کیا گیا۔

تاہم تصدیق کے بعد 172 لائسنس کلیئر ہوگئے اور درخواست گزار کے لائسنس سمیت 50 تصدیق میں ناکام رہے اور کابینہ کی منظوری سے منسوخ کردیئے گئے۔

اس سے قبل 30 جون کو یوروپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے یورپ جانے والی اور اس سے زیادہ پی آئی اے کی پروازوں کو چھ ماہ کے لئے معطل کردیا۔ اس طرح کے معطلی کو صرف اطمینان بخش سائٹ یا ریموٹ آڈٹ کے بعد ہی اٹھایا جاتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات سے قبل دو دیگر پائلٹز کے لائسنس منسوخ کردیئے گئے تھے۔

ان میں سے 32 دیگر پائلٹز کے لائسنس بھی توثیق میں ناکام رہے اور فی الحال معطل ہیں۔ انکوائری کروانے سے پہلے ہی تین پائلٹز کی موت ہوگئی تھی۔ بقیہ تین پائلٹز کے لائسنسوں کی تصدیق کا عمل ابھی باقی ہے۔

پائلٹز کے لائسنس کی جانچ کے عمل کے دوران غلطی کی تحقیقات کے بعد پاکستانی حکومت نے 50 کمرشل پائلٹز کے لائسنس منسوخ کردیئے ہیں۔

اطلاع کے مطابق وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے حکام نے تمام 860 کمرشل پائلٹز کے لائسنسز کا جائزہ لیا ہے اور مکمل جانچ پڑتال کے بعد ان میں سے 50 کو منسوخ کر دیا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق محمود کھوکھر کی جانب سے دائر کردہ ایک رپورٹ کے مطابق پائلٹ قومی پرچم بردار طیارے کے ساتھ ساتھ دیگر پاکستانی نجی اور غیر ملکی ایئر لائنز کے لئے بھی کام کر رہے تھے۔

اس رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو یہ کام سونپ دیا گیا ہے کہ وہ ان پائلٹز کے خلاف کارروائی کرے جو غیر منصفانہ ذرائع سے لائسنس حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پچھلے برس 25 جنوری کو ہوا بازی کے سکریٹری سے پائلٹز کے لائسنسوں کے لئے امتحان اور عمل کے دوران مشاہدہ ہونے والی غلطی کے ضمن میں کمیشن کی تحقیقات کے لئے بورڈ آف انکوائری کے قیام کے لئے درخواست کی تھی۔

اس کے بعد ایک انکوائری بورڈ تشکیل دیا گیا اور اس کی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ کمپیوٹر ڈیٹا فرانزک شواہد کے مطابق 262 پائلٹز کے لائسنس 'جعلی' تھے۔

گزشتہ 26 جون 2020 کو سی اے اے نے 262 پائلٹز کو گراؤنڈ کیا اور تصدیق کے لیے ان کے لائسنس معطل کردیئے۔

پاکستان کے باہر کام کرنے والے افراد سمیت دیگر پائلٹز کے بارے میں کسی قسم کے منفی تاثر سے بچنے کے لئے 262 پائلٹز کے ناموں کو عام کیا گیا۔

تاہم تصدیق کے بعد 172 لائسنس کلیئر ہوگئے اور درخواست گزار کے لائسنس سمیت 50 تصدیق میں ناکام رہے اور کابینہ کی منظوری سے منسوخ کردیئے گئے۔

اس سے قبل 30 جون کو یوروپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے یورپ جانے والی اور اس سے زیادہ پی آئی اے کی پروازوں کو چھ ماہ کے لئے معطل کردیا۔ اس طرح کے معطلی کو صرف اطمینان بخش سائٹ یا ریموٹ آڈٹ کے بعد ہی اٹھایا جاتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات سے قبل دو دیگر پائلٹز کے لائسنس منسوخ کردیئے گئے تھے۔

ان میں سے 32 دیگر پائلٹز کے لائسنس بھی توثیق میں ناکام رہے اور فی الحال معطل ہیں۔ انکوائری کروانے سے پہلے ہی تین پائلٹز کی موت ہوگئی تھی۔ بقیہ تین پائلٹز کے لائسنسوں کی تصدیق کا عمل ابھی باقی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.