پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے چینی سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت انہیں ہر ممکن سہولت کی فراہمی کو اولین ترجیح دے گی۔ پاکستان کی حکومت اپنی معیشت کی بحالی اور مقامی لوگوں کے لئے مزید روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے اقدامات پر توجہ دینے کے بجائے، مانیٹری اور فوجی مدد کے لئے اپنے قریبی اتحادی چین پر انحصار کرتی رہی ہے۔
پاکستانی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق مقامی اور چھوٹے کاروباروں کو ایک بڑا دھچکا لگا، وزیر اعظم عمران خان نے چینی کمپنیوں کو نقد زدہ پاکستان میں اپنے علاقائی دفاتر قائم کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
خان نے پیر کو توانائی ، زراعت ، مالیاتی شعبے اور مواصلات جیسے شعبوں میں کاروباری مفادات رکھنے والی 10 سرکردہ چینی کمپنیز کے وفد سے ملاقات کے دوران کہا ، "چینی کاروباری اداروں کو پاکستان میں اپنے علاقائی دفاتر قائم کرنا چاہئے.۔"
وزیر اعظم نے چینی سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت انہیں ہر ممکن سہولت کی فراہمی کو اولین ترجیح دے گی۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان کی گرتی ہوئی معیشت سے لڑائی جاری ہے ، جس کاکووڈ-19 وبائی امراض کی وجہ سے مزید اثرپڑا ہے۔ دیگر ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں سے قرض لینے کے نتیجے میں پاکستان پر بہت زیادہ قرضوں کا بوجھ ہے اور وہ اس کی ادائیگی کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔
پاکستان کی حکومت اپنی معیشت کی بحالی اور مقامی لوگوں کے لئے مزید روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے اقدامات پر توجہ دینے کے بجائے ، مانیٹری اور فوجی مدد کے لئے اپنے قریبی اتحادی چین پر انحصار کرتی رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ رشتوں پر یو ٹرن لے لیا؟