پاکستان کے دفتر خارجہ نے ہفتے کے روز بھارتی ہائی کمیشن کے ایک سینئر سفارت کار کو طلب کیا۔
پاکستان کا دعوی ہے کہ بھارت نے پاکستان میں اقلیتی طبقے کے حقوق سے متعلق پاکستان کی غلط تصویر کشی کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن کے سفارتکار کو اس کی تردید کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی جب پاکستان میں ایک ہندو نابالغ لڑکی کے اغوا معاملے میں زبردست احتجاج کیا گیا۔
پاکستانی عہدیداروں نے اس معاملے میں شدید اضطراب کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کی اقلیتی ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی دو نابالغ لڑکیوں شانتی میگواد اور سرمی میگواد کو 14 جنوری کو اغوا کیا گیا تھا۔ ان کا تعلق صوبے سندھ کے تھرپارکر علاقے کے عمر گاؤں سے ہے۔
پڑوسی ممالک میں ہندو برادری کی خواتین کے اغوا اور جبری شادی پر بھارت نے متعدد بار احتجاج درج کرایا ہے۔