پاکستان نے کراچی میں انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کی موجودگی کی بات سے انکار کیا ہے۔
پاکستان نے اپنے نوٹی فیکشن میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے چیپٹر سات کے تحت سلامتی کونسل کی تجویز 2368 (2018) کو اپنا گیا ہے جس میں 18 اگست 2020 تک آئی ایس آئی ایل اور القاعدہ سینکشنز کمیٹی نے اپنی کچھ اندراج کو منظوری دے دی ہے جس میں جائیدادوں کو ضبط کرنے، سفر پر پابندی اور متعین ہتھیاروں اور دہشت گردوں اور ان کی تنظیموں کی ایک فہرست دی گئی ہے۔
انڈرورلڈ ڈان داؤد جس پر بھارت میں دیگر حملوں کے علاوہ ممبئی میں1993 کے سلسلہ وار بم دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام ہے جو بھارت کی موسٹ وانٹیڈ کی فہرست میں چوٹی پر ہے لیکن پاکستان نے کبھی بھی داؤد کے اپنے یہاں چھپے رہنے کی بات قبول نہیں کی۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکومت نے سنیچر کو ملک میں موجود دہشت گردوں کی نئی فہرست جاری کی ہے جس میں انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کا نام بھی شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکومت نے 88 دہشت گردوں پر پابندی عائد کی ہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے جب پاکستان نے سرکاری طور سے ایک سرکاری حکم میں یہ قبول کیا ہے کہ داؤد ابراہیم پاکستان میں موجود ہے۔