پولیس اور ایک اسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ منگل کی صبح شمال مغربی پاکستان کے شہر پشاور کے مضافات میں ایک مدرسے میں زبردست دھماکہ ہوا، جس میں تازہ اطلاعات کے مطابق 8 طلبا ہلاک، جبکہ 136 زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس افسر وقار عظیم نے بتایا کہ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک عالم دین 'جامعہ زبیریہ' مدرسے کے مرکزی ہال میں اسلام کی تعلیمات کے بارے میں لیکچر دے رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ مدرسے میں کوئی بیگ چھوڑ کر چلا گیا تھا، جس کے کچھ منٹ بعد دھماکہ ہو گیا۔
ٹی وی فوٹیج میں مدرسے کے تباہ شدہ مین ہال کو دکھایا گیا ہے، جہاں بمباری کی گئی۔
ہال میں جا بجا ٹوٹے ہوئے شیشے کے ٹکڑے اور کے قالین پر خون کے داغ نظر آ رہے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ حملے میں کم از کم 5 کلو دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا گیا تھا۔
زخمی ہونے والے متعدد طلبا کی حالت تشویشناک ہے، اور اسپتال حکام کو خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
حکام نے بتایا کہ بم دھماکے میں مدرسے کے کچھ اساتذہ اور ملازمین زخمی بھی ہوئے ہیں۔
زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔دھماکے کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے تفتیش کی جا رہی ہے۔