پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے بیان کے مطابق چینی ایپ ٹک ٹاک پر نامناسب اور متنازع مواد ہٹانے میں ناکامی کے بعد پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اتھاریٹی نے مزید بتایا کہ بارہا چینی ایپ کی دیکھ ریکھ کر رہی انتظامیہ کو متنازع اور نامناسب مواد ہٹانے کی ہدایت دی گئی لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہی جس کے بعد پاکستان میں 9 اکتوبر سے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی گئی۔
قبل ازیں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کے مطالبہ کے تحت لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پاکستان میں اس ایپ کو استعمال کرنے والے زائد از 10 افراد کی موت ہوئی ہے۔ عرضی میں میں ٹک ٹاک کو فحش اور غیرمہذب قرار دیا گیا جبکہ درخواست میں ایک اور واقعہ کا ذکر کیا گیا تھا جس میں ایک لڑکی کو ٹک ٹاک پر بنے دوستوں کے ایک گروپ کی جانب سے اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل بھارت میں بھی چینی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی گئی تھی اور امریکہ میں بھی اس ایپ کو سخت پابندیوں کا سامنا ہے کیونکہ امریکہ نے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک دنیا بھر میں 40 زبانوں میں دستیاب ہے۔