پولیس کے مطابق یہ دھماکہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے کوئٹہ شہر کے سیٹلائٹ ٹاؤن میں غوث آباد کے مقام پر ایک مسجد میں نماز مغرب کے دوران ہوا جہاں مسجد سے ملحق ایک مدرسہ دالعلوم الشریعہ بھی موجود ہے۔
دھماکے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو محاصرہ میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں، زخمیوں کو سول اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔
کوئٹہ پولیس کے ڈپٹی سپرینٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) امان اللہ بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
سائٹ انٹیلجنس گروپ (SITE) کے مطابق حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (داعش) نے قبول کر لی ہے۔
پولیس کے مطابق ڈی ایس پی امان اللّٰہ پولیس ٹریننگ کالج سریاب روڈ پر تعینات تھے اور ایک ماہ قبل ان کے بیٹے کو بھی فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا تھا۔
بلوچستان کے وزیراعلیٰ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللّٰہ سمیت دیگر افراد کی شہاد ت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 جنوری کو بھی کوئٹہ کے میکانگی روڈ پر فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی کے قریب دھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
دھماکے میں ایف سی کی گاڑی کو رش والے علاقے میں نشانہ بنایا گیا تھا، دھماکے کی جگہ بارودی مواد نصب کیا گیا تھا۔